روس سے میزائل خریداری پر پیچھے نہیں ہٹیں گے، طیب اردگان

160

انقرہ: ترک صدر کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو روس سے میزائل خریداری کے معاملے پر واضح جواب دیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آزربائیجان سے واپسی پر میڈیا سے گفتگو میں ترک صدر رجب طیب اردگان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات میں واضح کر دیا ہے کہ ترکی روسی ساختہ میزائل (S-400) کی خریداری کے معاملے پر اپنے موقف سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹے گا جب کہ رواں سال کے آخر میں افغانستان سے امریکا اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد ترکی کو ذمہ داریاں ملنے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال امریکہ نے اپنے نیٹو اتحادی ترکی پر نئی تجارتی پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ اس کی وجہ ترکی کی جانب سے روسی ساختہ دفاعی میزائل سسٹم کی تعیناتی بتائی گئی ہے جو ترکی نے گذشتہ برس خریدا تھا۔

امریکہ کا کہنا تھا کہ روس کا زمین سے فضا میں فائر کرنے والا میزائل سسٹم ’ایس 400‘ نیٹو کی ٹیکنالوجی کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا اور یہ یورپی، اٹلانٹک (بحر اوقیانوس) اتحاد کے لیے باعث خطرہ ہے۔

اس وقت کے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’امریکہ نے ترکی کو اعلیٰ سطح پر متعدد بار بتایا ہے کہ ایس 400 سسٹم کی خریداری امریکہ فوجی ٹیکنالوجی اور دستوں کی سکیورٹی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے اور اس سے روسی دفاعی محکمے کے پاس کافی فنڈنگ جمع ہو جائیں گے۔ اس سے روس ترک مسلح افواج اور دفاعی صنعت تک رسائی حاصل کر لے گا۔ 

 بشکریہ(نیو نیوز)

تبصرے بند ہیں.