کورونا وائرس میں مبتلا پنجابی زبان کی معروف شاعرہ کرن وقار کا انتقال

166

لاہور: پنجابی زبان کی معروف شاعرہ کرن وقار کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کر گئی ہیں۔ مرحومہ گزشتہ دنوں سے ہسپتال میں اس زیر علاج تھیں۔

ابھی کچھ عرصہ قبل ہی کرن وقار کی والدہ کا کورونا کی وجہ سے انتقال ہوا تھا۔ ان کے بھی اچانک چلے جانے سے ان کے خاندان پر غم کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ہیں۔ مرحومہ کی عمر صرف 34 سال تھی اور ان کی ایک ننھی سی بیٹی بھی ہے۔

اپنی آخری فیس بک پوسٹس میں انہوں نے کہا تھا کہ والدہ کے بعد میں بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہو چکی ہوں۔ کرن وقار نے لکھا کہ میری بیٹی مجھ سے دور نہیں ہوتی، روتی ہے۔

اپنے والدہ کے انتقال پر کرن وقار نے لکھا تھا کہ وہ جاتے جاتے مجھ سے مل کر بھی نہیں گٸں۔ آج مجھے اوکاڑہ ایسے لے کر جا رہی ہیں۔ پہلے تو گاڑی کی اگلی سیٹ پر بیٹھ کر آٸمہ کو گود میں پکڑ کر اپنے ساتھ لے جاتی اور آج میں ایمبولینس کے پیچھے، میری تو دنیا اجڑ گٸی۔

نوجوان شاعرہ کرن وقار نے اس دنیا سے رخصت ہونے سے کچھ دن قبل اپنی آخری فیس بک پوسٹ میں علاج کی ناکافی سہولتوں کا شکوہ کیا انہوں نے آج اپنی جان دیکر پنجاب کی گورنینس کو بے نقاب کر دیا اللّٰہ پاک انکی مغفرت فرمائے آمین۔

پاکستان کے معروف اداکار راشد محمود نے بھی کرن وقار کی والدہ کے انتقال پر اپنی پوسٹ میں ان کو صبر کی تلقین کرتے ہوئے لکھا تھا کہ بیٹی کرن، جو اس دنیا میں آیا ہے اسے ایک دن واپس اپنے رب کے پاس جانا ہے، سر سے والدہ کا سایہ اٹھ جائے تو دنیا ویران ہو جاتی ہے۔ اللہ پاک آپ کی والدہ کو جنت میں جگہ عطا فرمائے، اور آپ کو صبر دے۔

سوشل میڈیا کے ذریعے کرن وقار کے اتنی جلدی اس دنیا سے رخصت ہونے پر ان کے اہلخانہ سے دلی رنج وغم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

معروف اینکر حامد میر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا ہے کہ نوجوان شاعرہ کرن وقار نے اس دنیا سے رخصت ہونے سے کچھ دن قبل اپنی آخری فیس بک پوسٹ میں علاج کی ناکافی سہولتوں کا شکوہ کیا تھا، انہوں نے آج اپنی جان دے کر پنجاب کی گورننس کو بے نقاب کر دیا، اللہ پاک ان کی مغفرت فرمائے، آمین۔

تبصرے بند ہیں.