استنبول :دنیائے موسیقی کے نامور فنکار اُستاد دلشاد حسین خان دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ اُستاد دلشاد حسین خان پاکستان سے امریکا جا رہے تھے کہ استنبول ایئر پورٹ پر دل کا دورہ پڑاجو جان لیوا ثابت ہوا۔
نیو نیوز کے مطابق استاد دلشاد حسین کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ان کی میت امریکا لائی جائے گی۔ جہاں ان کی تدفین اور تدفین کا اعلان کیا جائے گا۔
استاد دلشاد حسین خان اپنے اہل خانہ کے ساتھ 1996 میں امریکہ میں منتقل ہوگئے ۔ انہوں نے صدارتی ایوارڈ سمیت متعدد ایوارڈز حاصل کیے
استاد دلشاد ، جو دہلی گھرانے کا فخر تھے ، تقریبا دو دہائیوں کے بعد حال ہی میں پاکستان تشریف لائے۔
انہوں نے اپنی موسیقی سے دنیا کے لاکھوں میوزک سے محبت کرنے والوں کے دل جیت لئے۔استاد دلشاد وہ واحد پاکستانی وائلن نواز تھے جنہوں نےواشنگٹن ڈی سی کیپٹل ہل میں اپنے موسیقار بیٹے استاد ثمر حسین خان کے ساتھ پرفارم کیا۔
انہوں نے 1973 میں ریڈیو پاکستان سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور مہدی حسن ، نور جہاں ، عابدہ پروین ، فریدہ خانم ، مہناز بیگم سمیت تمام گلوکاروں کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے استاد نصرت فتح علی خان اور سلامت علی خان جیسے کلاسیکی میوزک ماسٹرز کے ساتھ بھی کام کیا۔ عظیم وائلن استاد نے فلم انڈسٹری کے مشہور موسیقاروں جیسے نثار بزمی ، خورشید انور ، اے حمید اور دیگر کے ساتھ بھی کام کیا۔
(بشکریہ نیو نیوز)
تبصرے بند ہیں.