عالمی امن کے لیے پاک بحریہ کا کردار

186

پاکستان لا الہ الاللہ کے نام پر معرض وجود میں آیا۔ اپنے قیام سے لیکر آج تک پر امن رہتے ہوئے عالمی امن اور مسائل کے بہترین حل کے لیے ہمیشہ کوشاں رہا ہے۔ اس سلسلے میں پاک بحریہ نے بھی ہمیشہ مثبت انداز فکر کے ساتھ اپنا متحرک کردار ادا کیا ہے۔ پاک بحریہ اپنے ساحل وسمندر کو محفوظ بنانے اور خطے میں محفوظ جہاز رانی کے فروغ کے لیے ہمیشہ سر گرم عمل رہی ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لیے وہ مختلف تقاریب، سیمینار ، بحری مشقوں اور مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کرتی رہتی ہے۔ پاک بحریہ نے نہ صرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر بھی امن عالم کے فروغ کے لیے ہمیشہ اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے بڑی اور بین الاقوامی سرگرمی اس وقت دیکھنے میں آئی جب پاک بحریہ نے امن 2007 کے نام سے ایک بین الاقوامی بحری مشق کی میزبانی کرتے ہوئے عالمی بحری طاقتوں کی توجہ حاصل کی ۔ اس مشق کو پاکستان کی بین الاقوامی امن کے لیے کی جانے والی کاوشوں کے طور پر عالمی سطح پر سراہا گیا۔ یہ مشق نہ صرف بدستور جاری ہے بلکہ ہر دو سال کے بعد اس کا کامیاب انعقاد اس کی افادیت میں اضافے کا باعث بن رہا ہے ۔ امن مشق کے شرکا کی تعداد میں اضافہ اس کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ شرکا کی تعداد اور مشق کے دوران کی جانے والی دیگر سرگرمیوں کے نتیجے میں حاصل ہونے والے فوائد اس کی اہمیت کو دو چند کر رہے ہیں۔اس سلسلے کی نویں عالمی بحری مشق امن 25 کا انعقاد 7 سے 11 فروری 2025 میں کیا جا رہا ہے۔ جس میں دنیا بھر کی بحری قومیں اپنے بحری اثاثوں، مندوبین اور ماہرین کے ساتھ شریک ہوں گی۔ یہ مشق اس لحاظ سے بھی انفرادیت کی حامل ہے کہ اس بار حسب سابق روایتی انداز میں مشترکہ بحری مشقوں کے مظاہروں کے ساتھ امن ڈائیلاگ کا بھی انعقاد کیا جارہا ہے۔ اس دوران امن ڈائیلاگ کی علمی سرگرمیوں پر سیمینار بھی منعقد کیے جائیں گے۔ امن ڈائیلاگ کے انعقاد سے بین الاقوامی سطح پر ایک سازگار ماحول میسر آئے گا جس کے توسط سے عالمی بحری قوتوں کے سربراہان اور وفود بالمشافہ ملاقات کے ذریعے سمندر میں در پیش چیلنجز اور مختلف بحری امور پر بات کر سکیں گے۔ وہ علاقائی سکیورٹی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کریں گے اور خطے میں سرگرم عمل جدید بحری قوتوں کو در پیش مسائل کے حل کے لیے لائحہ عمل بھی تیار کر سکیں گے۔ اس طرح یہ مشق علاقائی اور عالی افہام وتفہیم کو جنم دے گی۔ریاستیں اپنی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے مشتر کہ باہمی تعاون جیسے اقدامات کا قیام عمل میں لاتی ہیں ۔ امن مشق کی طرز پر ہونے والی مشترکہ فوجی مشقیں متعدد مقاصد کی تکمیل کے لئے ریاستوں کی باہمی افہام و تفہیم سے ترتیب دی جاتی ہیں ۔ معیشت ، دفاع ، بین الاقوامی سیاست اور افرادی قوت کی تربیت کے حوالے سے ان مشقوں کے دور رس نتائج برآمد ہوا کرتے ہیں۔ یہ مشقیں جدید ٹیکنالوجی کے حصول میں بھی معاون ثابت ہوا کرتی ہیں۔ کسی بھی فعال بحری قوت کے لیے خطے میں اپنی سالمیت اور ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے بہت سے اقدامات ناگزیر ہوا کرتے ہیں۔ بین الاقوامی سطح کی یہ بحری مشق ان اقدامات کی ایک بہترین مثال ہے۔ امن 2023 کی عالمی مشق کے دوران 50 ممالک نے مشق میں شرکت کی تھی اس بار اس تعداد میں یقینا اضافہ ہوگا۔ اتنے بڑے پیمانے پر عالمی بحری قوتوں کی پاک بحریہ کے پرچم تلے موجودگی اس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا اعترافی ثبوت ہے۔ ماضی میں امن سلسلے کی مشقوں کے دوران ہونے والے معاہدوں اور بین لا اقوامی بحری نمائش کے انعقاد کے ذریعے عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں مدد ملی ہے۔ جس کے نتیجے میں مستحکم معیشت کی طرف راہنمائی ہو پائی ہے۔ پاکستان میں بڑی حد تک بلیوا کانومی کا تصور اور اس کے نتیجے میں ہونے والی پیش رفت عالمی امن مشقوں کے دوران چلائی جانے والی آگاہی مہم کی مرہون منت ہے۔ امن 25 کے دوران مختلف قسم کی بحری مشقوں کے عملی مظاہرے تربیتی مقاصد کے حصول میں مدد فراہم کریں گے۔ ایک دوسرے کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو پر کھتے ہوئے تربیتی ڈھانچے میں تبدیلی کے ذریعے بہتری لانے کے مواقع بھی میسر آئیں گے، جس کے نتیجے میں جدید تقاضوں سے ہم آہنگ مستقبل کے لائحہ عمل کو ترتیب دینے میں مدد ملے گی۔ امن 25 کے نام پر منعقد ہونے والی یہ مشق خطے کی سمندری حدود میں باہمی تعاون، سکیورٹی ، سلامتی اور پر امن سمندری ماحول کو فروغ دینے میں کارگر ثابت ہو گی۔ پاکستان کی عالمی امن کے سلسلے میں کی جانے والی کاوشوں اور خطے میں اعتماد سازی کی فضا سازگار بنانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدام کو تاریخ ہمیشہ یادرکھے گی۔ جس کے ذریعے بحری قوتوں کو ایک نکتہ نظر پر متفق کرنے، باہمی تعاون مشترکہ مفادات کے حصول اور عالمی امن کو در پیش خطرات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔پاک بحریہ کے اس عمل سے مختلف ثقافتوں کے حامل ممالک کے درمیان پیشہ ورانہ روابط کو تحریک ملے گی، ثقافتی نظریات کا تبادلہ ہوگا اور عالمی امن سے متعلق مثبت تاثر کی تائید کا پیغام اجاگر ہوگا۔ مشق عالمی بحری قوتوں کی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنے گی۔ پاک بحریہ کا عمل سمندری سکیورٹی کو یقینی بنانے اور پر امن سمندری ماحول کو فروغ دینے کے پختہ عزم کا اظہار ہے ۔ پاک بحریہ اس بڑی عالمی سرگرمی کو انتہائی منظم طریقے سے پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے سرگرم عمل ہے جس کے نتیجے میں عالمی اعتماد سازی کی فضا قائم ہوگی ۔ پاکستان کو بار ہا کثیر الملکی ٹاسک فورسز اور دیگر عالمی میری ٹائم سکیورٹی مہمات کی قیادت کے مواقع ملے ہیں، جن کے ذریعے پاک بحریہ نے اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ خطے میں پاک بحریہ کے محرک اور فعال کردار کی عالمی سطح پر پذیرائی اس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا اعترافی ثبوت ہے۔ مشق امن 25، پاکستان کو در پیش بیشتر مسائل سے نمٹنے تذویراتی حکمت عملی کو ازسر نو ترتیب دینے اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کی توسیع میں مددفراہم کرے گی۔ پاک بحریہ کی امن کے حصول کے لیے عالمی سطح پر کی جانے والی یہ کاوش پاکستان کی امن پسند پالیسی اور مفاہمتی طرز عمل کی آئینہ دار ہے۔

تبصرے بند ہیں.