معیشت بچانے کے لیے سخت فیصلوں کی ضرورت، فسادیوں کے خلاف کارروائی کی اہمیت:شہباز شریف

82

اسلام آباد:وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں حالیہ فسادات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس بدامنی نے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ فسادیوں نے ہتھیار لے کر دارالحکومت پر حملہ کیا، تاہم سیکیورٹی اداروں نے شرپسندوں پر قابو پاتے ہوئے فساد کا خاتمہ کر دیا۔ وزیر اعظم نے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لشکر کشی سے نمٹنے میں ان کا بھرپور تعاون شامل تھا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نے کہا کہ جو فساد اسلام آباد میں ہوا، اس کا اثر پورے ملک کی معیشت پر پڑا۔ کاروبار بند ہو گئے، مزدور اور دکاندار مشکلات کا شکار ہو گئے، اور جڑواں شہروں کی زندگی معطل ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو بچانے کے لیے سخت فیصلے کرنا ضروری ہیں، کیونکہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو پاکستان کو مزید بحران کا سامنا ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 سے پہلے اسلام آباد پر چڑھائی کا تصور نہیں تھا، لیکن تحریک انتشار نے غیر ملکی دوروں کے دوران فساد پھیلانے کی کوششیں کیں۔ 2014 میں چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کے موقع پر فسادیوں نے 126 دن تک بدامنی پھیلائی اور شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران بھی فساد کا منصوبہ بنایا۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اگر 9 مئی کے فسادیوں کو عدالتوں سے سخت سزائیں دی جاتیں، تو ہمیں آج اس طرح کے حالات کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا بھر میں سرمایہ کاری اسی ملک میں کی جاتی ہے جہاں امن و سکون ہو، اور اسی لیے 48 گھنٹوں میں فیصلہ کیا گیا کہ فوج سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالے تاکہ ملک کی معیشت کو بچایا جا سکے۔

تبصرے بند ہیں.