مولانا فضل الرحمن کا خطاب: جبر کا مقابلہ کرنے اور آئینی حقوق کی حفاظت کے عزم کا اعادہ

95

ڈیرہ اسماعیل خان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی نے ہمیشہ ظلم کے خلاف کھڑے ہونے کا عزم کیا ہے اور آج بھی ہم جبر کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے دن سے کہا کہ یہ الیکشن دھاندلی زدہ ہے اور اس پر ان کا مؤقف آج بھی وہی ہے۔

 

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ایک اہم تنظیم ہے جو اپنی پشت پر سو سالہ تاریخ رکھتی ہے۔ برصغیر کے مسلمانوں کو مقصد زندگی سے آگاہ کیا اور اپنی منزل کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

 

مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں ملک کی آئینی حیثیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے اور یہ سیکولر ملک نہیں ہے۔ انہوں نے 1973 کے آئین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ آئین عوام کی مرضی کو تسلیم کرتا ہے اور جمہوری نظام کا مقصد عوام کو حکمرانی کے فیصلے میں شامل کرنا ہے۔

 

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ الیکشن کے نتائج کو بدل دیا جاتا ہے اور کتنی اسمبلیاں اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھ مضبوط کرتی آئی ہیں۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے دباؤ کے خلاف کھڑے رہیں گے۔

 

مولانا فضل الرحمن نے فلسطین اور کشمیر کے مسائل پر بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج غزہ کے لوگ قربانیاں دے رہے ہیں اور اسرائیل کے ظلم کا سامنا کر رہے ہیں۔ مولانا نے اعلان کیا کہ 8 دسمبر کو "اسرائیل مردہ باد کانفرنس” ہوگی اور جے یو آئی کشمیری عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔

تبصرے بند ہیں.