کینیا میں مہنگائی اور ٹیکسوں کیخلاف احتجاج، 10افراد ہلاک ، 50سے زائد زخمی

33

نیروبی:کینیا میں ٹیکس بڑھانے پر ہنگامے پھوٹ پڑے، ہزاروں افراد نے پارلیمنٹ پر دھاوا کر ایوان کو آگ لگادی، گورنر ہاؤس بھی جلا دیا۔ پولیس نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی اس وجہ سے  10افراد ہلاک ، 50سے زائد زخمی ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق  ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے ۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور واٹر کینن  کا استعمال کیا ،  جواب میں مظاہرین نے پولیس کی گاڑیوں پر شدید  پتھراؤ کیا۔پارلیمنٹ پر حملے کے بعد ارکان کو زیرِ زمین سرنگوں سے نکالا گیا، صورت حال سنبھالنے کے لیے کئی شہروں میں فوج داخل ہوگئی۔

آن لائن یوتھ موومنٹ کی کال پر احتجاج کے بعد ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بند ہونے لگی، 11 جون کو آئی ایم ایف نے کینیا کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی تصدیق کی تھی۔مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے صدر ولیم روٹو سے مستعفی ہونے اور نئی حکومت کے قیام کا مطالبہ کردیا۔

کینیا کی پارلیمنٹ نے آج ترمیمی مالیاتی بل کی منظوری دے کر بل صدر کو دستخط کےلیے بھیجا تھا، مالیاتی بل میں آئی ایم ایف اور دیگر قرضوں کابوجھ کم کرنے کیلئے ٹیکسوں میں2.7 ارب ڈالر کا اضافہ کیا گیا۔کینیا میں صرف سود کی ادائیگی میں ملک کی سالانہ آمدنی کا 37 فیصد خرچ ہونا ہے۔خبر ایجنسی کے مطابق اپوزیشن رہنما رائلا اوڈینگا نے مالیاتی بل کو غیرمشروط طور پر فوری معطل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرے بند ہیں.