اسلام آباد: وفاقی وزیر دفاع اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماءخواجہ آصف نے وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان آرمی چیف کے نام پر ڈیڈلاک کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو نام فوج بھیجے گی، اسی پر ہی مشاورت کی جائے گی۔
پارلیمینٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران خواجہ آصف سے سوال کیا گیا کہ کیا سابق صدر آصف زرداری اور شہبازشریف میں آرمی چیف کے نام پر ڈیڈ لاک ہے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ ابھی آرمی چیف کے نام پر مشاورت ہی نہیں ہوئی ،تو ڈیڈ لاک کیسے ہو گا، 18 یا 19 نومبر کے بعدہی آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق مشاورت ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کا کوئی فیورٹ نام نہیں اور جو نام فوج بھیجے گی اسی پر ہی مشاورت ہو گی تاہم ابھی تک فوج نے آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے نام نہیں بھیجا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے حالیہ بیانات پر قانونی کارروائی ہونی چاہئے کیونکہ وہ ذاتی مفاد کیلئے قومی مفاد سے کھیل رہے ہیں، عمران خان الزامات لگا کر ہمارے بین الاقوامی تعلقات کو خراب کر رہے ہیں، عمران خان کاذاتی مفاد کیلئے ملکی سالمیت اور وقار سے کھیلنا جرم ہے۔
تبصرے بند ہیں.