لاہور: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کل آئندہ سات ہفتوں کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا اور شرح سود برقرار رہنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق معاشی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ ملکی معیشت مستحکم ہونے تک موجودہ 15فیصد شرح سود کوبرقرار رکھا جائے گا جبکہ کچھ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کنٹرول شدہ معیشت کو چلانے کے اپنے پرانے طرز پر کام کرنے مصروف ہیں اور شرح سود کو نرم کرنا چاہتے ہیں۔
پاک کویت انوسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ سربراہ سمیع اللہ طارق کا کہنا ہے کہ ہم شرح سود کسی تبدیلی کی توقع نہیں رکھتے، ستمبر میں افراط زر میں کمی آئی مگر یہ اب بھی بلند ہے، افراط زر میں 20 فیصد سے زیادہ کمی سٹیٹ بینک کو آئندہ تین سے چار ماہ تک شرح سود میں کمی کیلئے ٹھوس بنیاد فراہم کر سکتی ہے۔
ٹریڑری ایڈوائزری فرم ’ٹریس مارک‘ کا کہنا ہے کہ اگرچہ پوری مارکیٹ پیر کی مانیٹری پالیسی سٹیٹمنٹ میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں کر رہی ہے لیکن ماہ بہ ماہ افراط زر میں کمی کے باعث بعض تجزیہ کار 50 بیسس پوائنٹس کمی کی بات کر رہے ہیں۔
Next Post
تبصرے بند ہیں.