ریاض : سعودی حکومت نے عقلمندانہ اقدام کیا ہے۔ اپنا تیل دنیا کو مہنگا بیچ کر سعودی شہریوں کی ضرورت کے لیے روس سے سستا تیل خرید لیا ہے۔
یورپی میڈیا کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کرنے والے ملک سعودی عرب نے روس سے تیل کی برآمد دوگنا کردیا ہے۔ سعودی عرب روسی تیل پاور سٹیشنوں کو فراہم کر رہا ہے جبکہ اپنا تیل دنیا کو مہنگا بیچ رہا ہے۔
یوکرائن پر بین الاقوامی پابندیوں کے بعد روس نے کم خریداروں کے ساتھ ایندھن کو رعایتی قیمتوں پر فروخت کیا ہے۔ ماسکو یوکرائن کی جنگ کو ایک خصوصی فوجی آپریشن قرار دیتا ہے۔
سعودی عرب کو بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کے تیل کی بڑھتی ہوئی فروخت اس چیلنج کو ظاہر کرتی ہے جس کا امریکی صدر جو بائیڈن کو سامنا ہے کیونکہ ان کی انتظامیہ روس کو تنہا کرنے اور اس کی توانائی کی برآمد سے ہونے والی آمدن میں کمی کی کوشش کر رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق بہت سے ممالک نے روس، چین، بھارت اور کئی افریقی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے خریداری پر پابندی لگا دی ہے جس سے درآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن سعودی عرب کے دورہ پر ہیں۔ وہ سعودی عرب کوعالمی منڈیوں میں تیل کی سپلائی میں اضافے پر آمادہ کریں گے تاکہ تیل کی قیمتوں کو کم کرنے میں مدد ملے جس نے دنیا بھر میں مہنگائی کو بڑھا دیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.