اسلام آباد: عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان تعمیراتی شعبے کے لیے مالیاتی اداروں کی ایمنسٹی اسکیم کنٹرول کرے، آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتیں بھی بڑھانےکا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے انکم ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے اور آئندہ مالی سال ایف بی آر کے لیے 1155 ارب روپے کے اضافی ٹیکس کا ہدف رکھا گیا ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آرٹیکس ہدف 7255 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے،پیٹرولیم لیوی کی مد میں406 ارب روپےکی وصولیوں کی تجویز ہے اور براہ راست ٹیکسوں کی مد میں 2711 ارب روپے وصولی کی تجویز دی گئی ہے۔
آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پرعمل درآمد مکمل کرے، پاکستان نےمنی لانڈرنگ کے خلاف27 میں سے 26 نکات پر عمل درآمد کیا ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی طرف سے دہشت گرد قرار دیے گئےگروپوں کے رہنماؤں کے خلاف تحقیقات کرکے سزا دلوائے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان اے پی جی کی طرف سے نشاندہی کے بعد مالیاتی نظام میں خامیاں دور کرے اور آئندہ مالی سال کے لیے سود ادائیگیوں کی مد میں 3523 ارب روپے کا تخمینہ ہے اور اخراجات کا تخیمنہ 12 ہزار 994 ارب روپے اور آمدن کا تخمینہ 10 ہزار272 ارب روپے لگایا گیا ہے۔
تبصرے بند ہیں.