اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اشرف غنی سے ملاقات کے دوران مخلوط حکومت بنانے پر زور دیا تھا مگر ان کی بات نہ مانی گئی، اگر ان کی بات مان لی جاتی تو آج افغانستان کی صورتحال بالکل مختلف ہوتی۔
تفصیل کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال سے پہلے وزیراعظم عمران خان نے اشرف غنی سے ملاقات کے دوران مخلوط حکومت کے قیام کی تجویز دی تھی، ان کی بات مانتے ہوئے انتخابات میں تاخیر کی جاتی اور کابل میں تمام گروپوں کی شمولیت سے حکومت کا قیام عمل میں آتا تو آج افغانستان کی صورتحال مختلف ہوتی ۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام تمام لسانی گروپوں کو اعتماد میں لینے سے ہی آ سکتا ہے، پاکستان علاقائی طاقتوں سمیت امریکہ اور برطانیہ سے بھی رابطے میں ہے، عالمی طاقتوں کو افغانستان کے معاملے پر پاکستان کے مشورے پر توجہ دینی چاہئے تھی مگر ہمارے مشورے کو یکسر نظرانداز کر دیا گیا اور ہمیں اس تنازعہ کی قیمت ادا کرنا پڑی، ہمیں افغانستان میں ایک مخلوط حکومت کیلئے علاقائی اور عالمی طاقتوں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمارا طالبان پر کنٹرول نہیں ہے، لیکن ہم نے طالبان کے امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں سہولت فراہم کی جبکہ افغانستان کی سابقہ حکومت میں بھارت، افغانستان کی سرزمین کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو فنڈنگ کیلئے استعمال کر رہا تھا لیکن کسی دوسرے ملک کے خلاف اپنی سرزمین استعمال کی اجازت نہ دینے سے متعلق افغان طالبان کا بیان خوش آئند ہے۔
تبصرے بند ہیں.