کراچی: پاکستانی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ٹک ٹاک پر ویڈیو بنا کر راتوں رات مشہور ہونے کے جنون میں مبتلا ہو چکی ہے۔ رپورٹس کے مطابق صرف چند ماہ کے عرصے میں کراچی سے تعلق رکھنے والے 8 نوجوان ٹک ٹاکر لڑکے اور لڑکیاں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کا شوق پورا کرنے کیلئے کوئی نوجوان ٹرین سے گر مرا تو کوئی اپنی ہی گولی کا نشانہ بن گیا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔
ٹک ٹاک پر مشہور ہونے کا جنون نوجوانوں کو ذہنی بیماریوں میں بھی مبتلا کر رہا ہے۔ حکام کو چاہیے کہ وہ اس لعنت سے جان چھڑائیں اور مستقل پابندی عائد کریں تاکہ نوجوان اپنی توانائیاں مثبت کاموں پر لگا سکیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کے علاقے سعید آباد میں شوہر نے اپنی ٹک ٹاکر بیوی پر تیزاب پھینک دیا۔ چند ماہ قبل گلستان جوہر میں ایک سیکیورٹی گارڈ نے ٹک ٹاک ویڈیو بناتے خود کو ہی گولی مار لی تھی۔
کراچی کے علاقے گلشن معمار میں بھی ایک سیکیورٹی گارڈ نے ٹک ٹاک بناتے اپنے سینے میں گولی مار لی تھی۔ قائد آباد میں اسحاق نامی ایک شہری نے ٹک ٹاکر اہلیہ اور اپنی ساس کو گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔ ابتدائی تفتیش میں ملزم نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنی اہلیہ کو بارہا منع کرتا رہا کہ وہ امور خانہ داری پر توجہ دے لیکن اس نے ویڈیوز بنانا نہ چھوڑا اس لئے طیش میں آ کر میں نے اسے مار دیا۔
رواں سال فروری میں کراچی کے علاقے گارڈن میں مشہور ٹک ٹاکر مسکان اور اس کے تین ساتھیوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔
تبصرے بند ہیں.