واشنگٹن: امریکا کی مشہور فارماسوٹیکل کمپنی جانسن ایںڈ جانسن نے کورونا ویکسین کی تقریباً ڈیڑھ کروڑ خوراکوں کو ضائع کر دیا ہے، یہ اقدام دوا میں خرابی کے باعث اٹھایا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے میں چھپنے والی خبر کے مطابق ادویہ ساز کمپنی جانسن اینڈ جانسن کی جانب سے جاری بیان میں اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ حفاظتی ٹیکے عالمی معیار پر پورا نہیں اتر رہے تھے، اس لئے انھیں ضائع کرنا ہی مناسب تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی یہ کھیپ ریاست میری لینڈ میں قائم جانسن اینڈ جانسن کے ایک پلانٹ میں تیار کی گئی تھی۔ تاہم تیاری کے بعد پتا چلا کہ یہ ویکسین عالمی معیار کے مطابق تیار نہیں ہو سکی ہے۔ نشاندہی کے بعد اسے فوری طور پر ضائع کر دیا گیا۔
جانسن اینڈ جانسن کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ متاثرہ حفاظتی ٹیکے ابھی ابتدائی مراحل میں تھے، ان کی مکمل تیاری ابھی نہیں کی گئی تھی۔ اس لئے فوری طور پر نشاندہی ہونے پر معیار اور حفاظتی انتظامات کے پیش نظر ویکسین کی کروڑوں خوراکیں تلف کر دی گئیں۔
ادھر امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ جانسن اینڈ جانسن کمپنی میں کورونا ویکسین کے معیار پر جو مسئلہ پیدا ہوا ہے، اس سے پیداوار کے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو چکا ہے۔ امریکا کی ڈرگ اتھارٹی اس واقعے کی تحقیقات کرے گی۔
کورونا ویکسین کی اتنی بڑی تعداد میں تلفی کے بعد جانسن اینڈ جانسن نے اپنے پلانٹ میں مزید طبی ماہرین اور سائنسدانوں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ معیاری ویکسین تیار کرنے کے مراحل کی وہ ازخود نگرانی کر سکیں۔
کمپنی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے صورتحال کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے رواں ماہ کورونا ویکسین کی مزید خوراکیں تیار کی جائیں تاکہ ضائع شدہ ٹیکوں سے پیدا شدہ نقصان کا ازالہ کیا جا سکے۔
تبصرے بند ہیں.