ہر وعدہ پورا ہو گا

159

جب بھی اخبار پڑھتی ہوں تو یہی خیال ذہن میں آتا ہے۔ یہ کیا ہے کہ ہر وقت تنقید برائے تنقید کے کالم پڑھنے کو ملتے ہیں۔ میں نے تو سوچ لیا کہ اقدامات ہوں یا معاملات میں ان کے مثبت پہلوؤں کو ہی ہائی لائٹ کروں گی۔ کامیابی کے موضوع پر بہت سی تحقیقات موجود ہیں جن میں سب سے بہترین تحقیق نپولین ہل کی ہے۔ تحقیقات کے مطابق کامیابی کے لیے پہلی چیز جنون ہے اگر کسی کے پاس جنون نہیں، تڑپ اور طلب نہیں ہے تو وہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔ لیکن کامیابی کی پہلی وجہ ایمانداری ہے اور اس کے ساتھ خوش قسمت وہ ہے جو اپنے کام سے محبت کرتا ہے۔ کام سے محبت کرنا جنون ہے اور یہی جنون وزیراعظم پاکستان عمران خان میں ہے۔ وہ ملک میں تیزی سے بڑھتی ہوئی مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کرنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔

پچھلے دنوں جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ ختم کرنے کے حوالے سے پورے پاکستان میں شور سا مچ گیا تھا۔ ساؤتھ پنجاب سیکریٹریٹ لولی پاپ تھا جس پر خان صاحب نے یو ٹرن لے لیا ہے لیکن اس قسم کی چہ میگوئیاں دم توڑ گئیں۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے ایشو پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بروقت ایکشن کر کے ان افواہوں کا خاتمہ کر دیا۔ کیوں کہ وہ جنوبی پنجاب کی 70سالہ محرومیوں کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں، جنوبی پنجاب کے نوجوانوں کیلئے ملازمتوں کا کوٹہ مخصوص کرنے کیلئے قانون سازی بھی ہو رہی ہے۔ ساؤتھ پنجاب میں 33 فیصد پنجاب کا بجٹ بھی خرچ ہو گا۔ جو حکومت پنجاب کا دانشمندانہ اور فراخدلانہ فیصلہ ہے۔

رمضان المبارک کی آمد آمد ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے 7 ارب اور 80 کروڑ کا رمضان ریلیف پیکج دیا ہے جس کے تحت پورے پاکستان میں یوٹیلیٹی سپر سٹور کے ذریعے سستی اشیا مہیا کی جائیں گی۔ پنجاب میں دو دن سے رمضان بازاروں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے عام آدمی کو مہنگائی کے اثرات سے بچانے کیلئے تمام تر ضروری اقدامات کر لیے ہیں۔

صوبہ بھر کے 313رمضان بازاروں میں ضروری اشیا 2018ء کے نرخ پر فراہم کی جائیں گی۔ چینی کی قیمت میں کمی کیلئے کیے جانے والے اقدامات کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ کسی کو غریب آدمی کا استحصال کرنے کی اجازت نہ دینے کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا ہے۔ حکومت واضح کر چکی ہے کہ آٹا، چینی اور دیگر ضروری اشیاء کے نرخ میں اضافہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

آج مہنگائی حکومت کے لئے بھی چیلنج ہے۔ مگر حکومت اپنے اقدامات سے اس کو ختم کر کے دم لے گی۔ جیسے چینی کے ایکس مل نرخ 80 روپے اور مارکیٹ ریٹ 85 روپے کلو تک ہے۔ اسی ریٹ پر چینی کی فروخت کو یقینی بنایا جائے گا۔ جبکہ رمضان بازاروں میں چینی 65 روپے کلو کے امدادی نرخ پر دستیاب ہو گی۔

چینی کی مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے چینی کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی جاری ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ رمضان بازاروں میں 3 سال پرانے نرخ پر اشیائے خور و نوش فروخت کی جائیں گی۔ بازاروں میں مہنگائی کے ازالے کے لئے اقدامات کے نتائج آہستہ آہستہ سامنے آ رہے ہیں جو خوش آئند ہیں۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان گھر کی چھت دینے کا وعدہ پورا کر رہے ہیں۔ باقی عہد بھی نبھائیں گے۔ غریب آدمی کیلئے اپنے گھر کی خواہش کی شدت کا کوئی اندازہ نہیں کر سکتا اور موجودہ دور میں یہ محض خواب ہے مگر اس خواب کو اب عمران خان تعبیر کی صورت دے رہے ہیں۔ ماضی کے حکمران مزدور کے گھر نہیں، محض باتیں بناتے تھے، غریب کیلئے اپارٹمنٹ نہیں، اپنے لئے بڑے بڑے قلعے اور محلات بناتے تھے۔ ماضی کے حکمران کسی کو چھت نہیں دے سکے لیکن لفظوں کے ہیر پھیر سے عوام کو دھوکہ دینے کے ماہر تھے۔ عمران خان نے غریب، مزدور، چھوٹے ملازم اور عام دکاندارکیلئے اپنے گھر کا ویژن دیا۔ پنجاب حکومت نے ایل ڈی اے کیلئے اس پراجیکٹ کو پہلی ترجیح قرار دیا اور اپنی نگرانی میں منصوبے پر دن رات کام کرایا۔ آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اس قابل ہیں کہ وزیراعظم کا 50لاکھ گھروں کا ویژن عملی شکل اختیار کر رہا ہے اور یہ اس وعدے کی تکمیل کی طرف واضح قدم ہے۔ کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے وزیر اعظم کے اس ویژن پر سب سے پہلے عملدرآمد کا اعزاز پنجاب کو حاصل ہو رہا ہے۔ ایل ڈی اے اور پاکستان ہاؤسنگ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اشتراک سے موضع ہلوکی لاہور میں ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم میں 35 ہزار اپارٹمنٹس بنائے جائیں گے اور پہلے فیز میں 4ہزار فلیٹ کی تعمیر کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا گیا ہے۔ اپنی چھت کی خواہش رکھنے والے محض ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں اپنے گھر کے مالک ہوں گے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ 2 ہزار اپارٹمنٹس نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے ذریعے عام شہریوں اور 2 ہزار اپارٹمنٹس حکومت پاکستان، حکومت پنجاب اور ایل ڈی اے کے 50ہزار سے کم تنخواہ والے ملازمین کو دیئے جائیں گے۔ اس پراجیکٹ کو اگر عوام دوست پراجیکٹ قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہو گا کہ گھر کیلئے محض 10فیصد ڈاؤن پیمنٹ ادا کرنا ہو گی، 5 سال سے 20 سال تک کی مدت میں قسطیں ا دا کی جائیں گی۔ کرائے جتنی رقم ماہانہ قسط کے طور پر ادا کر کے کوئی بھی شخص گھر کا مالک بن سکے گا۔ ایل ڈی اے سٹی ہاؤسنگ سکیم کا معیار کسی بھی اعلیٰ نجی سکیم سے کم نہیں ہو گا۔ یہاں بجلی کا نظام انڈر گراؤنڈ ہو گا۔ 330 کنال پر پارک بنے گا۔ نہر کے دونوں طرف بھی پارک بنایا جائے گا۔ مسجد، ماڈل قبرستان، سپورٹس کمپلیکس بنائیں گے اور بلائنڈ یعنی سپیشل لوگوں کیلئے کرکٹ سٹیڈیم بنے گا۔ لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی اپارٹمنٹس بننے کے بعد بھی عمارتوں اور انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ادا کرے گی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سکولوں کو سیاسی سفارش اور وابستگی کے بغیر میرٹ پر اپ گریڈ کرا رہے ہیں۔ پرائمری سکولوں میں سکینڈ شفٹ ایلیمنٹری کلاسز شروع کر رہے ہیں، ایلیمنٹری سکولوں میں سیکنڈ شفٹ ایلیمنٹری کلاسز شروع کرینگے۔ 40 لاکھ بچوں کو تعلیم تک رسائی کے مواقع فراہم کرنے کا منصوبہ ہے۔ جس سے 27ہزار سے زائد سکول اپ گریڈ ہونے سے انرولمنٹ میں اضافہ ہو گا۔ پنجاب میں اپ گریڈ ہونیوالے سکولوں میں جنوبی پنجاب کے 10ہزار سے زائد سکول شامل ہیں۔ پہلے فیز میں 20ہزار سے زائد پرائمری سکول ایلیمنٹری لیول پر اپ گریڈ کر رہے ہیں۔ دوسرے مرحلے میں 6653 ایلیمنٹری سکولوں کو ہائی سکول لیول پر اپ گریڈ کیا جائے گا۔ تیسرے مرحلے میں ہائی سکولوں کو ہائر سکینڈری سکول لیول پر اپ گریڈ کیا جائے گا۔ اپ گریٹڈ سکولوں میں 6653 کمپیوٹر اور سائنس لیب بنائی جائیں گی۔ ایک سال میں 10لاکھ آؤٹ آف سکول بچوں کو سرکاری سکولوں میں انرول کیا گیا۔ ایک بات یاد رکھنے کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اللہ تعالیٰ پر پورا بھروسہ کرتے ہیں۔ مخالفین ان کا اعتماد متزلزل نہیں کر سکتے، پنجاب کی ترقی کا سفر جاری و ساری رہے گا۔

حکومت گرانے کے خواب دیکھنے والے خود گر چکے ہیں۔ انتشار کی سیاست کرنے والے خود منتشر ہو کر نشان عبرت بن چکے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار پر عوام نے اعتماد کیا، اللہ تعالیٰ نے انہیں منصب عطا کیا، اب وہ عوام کے حق کے لئے ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ عوام کے اعتماد کی طاقت سے آگے بڑھ رہے ہیں، اعتماد کے بل بوتے ملک و قوم کی ترقی خوشحالی استحکام اور غریب عوام کی آسودہ حالی کا یہ مشن جاری رہے گا۔

تبصرے بند ہیں.