اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ایک بار پھر وفاقی کابینہ میں شمولیت سے انکار کر دیا۔ ایوان صدر میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے بلاول بھٹو سے ملاقات کی، جس میں وزیر داخلہ محسن نقوی بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق اسحٰق ڈار نے بلاول بھٹو کو وزیراعظم شہباز شریف کا پیغام پہنچایا اور ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، بلاول بھٹو نے کابینہ میں شامل ہونے سے معذرت کرتے ہوئے شکوہ کیا کہ حکومتی فیصلوں میں پیپلز پارٹی کو مشاورت کا حصہ نہیں بنایا جاتا۔
ملاقات کے دوران پنجاب میں حکومت سازی اور پاور شیئرنگ کے تحریری معاہدے پر بھی گفتگو کی گئی۔ بلاول بھٹو نے اپنی پارٹی کی قیادت کا دباؤ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی فیصلوں میں ان کے مؤقف کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ بلاول بھٹو پہلے بھی مختلف مواقع پر مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے رویے پر اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے اسحٰق ڈار کو بلاول بھٹو سے ملاقات کر کے معاملات سلجھانے کی ہدایت کی تھی۔
گزشتہ ماہ دونوں جماعتوں کی کمیٹیوں کے اجلاس میں پنجاب کے معاملات پر اتفاق رائے ہوا تھا، لیکن بلاول بھٹو زرداری کے تحفظات اب بھی باقی ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے حالیہ ملاقات میں خیبر پختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی سے بھی بات چیت کی اور آل پارٹیز کانفرنس کے نتائج کو سراہتے ہوئے امن کے قیام کے لیے اپنی حمایت کا یقین دلایا۔ تاہم، وفاقی کابینہ میں شامل ہونے پر ان کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔
تبصرے بند ہیں.