علیمہ خان کی پارٹی پر اجارہ داری کی کوششیں: واٹس ایپ گفتگو سامنے آ گئی

127

 

اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن، علیمہ خان کی پارٹی میں اجارہ داری قائم کرنے کی کوششیں اور اس حوالے سے کیے گئے اقدامات کا راز واٹس ایپ گفتگو کی شکل میں منظر عام پر آ گیا ہے۔

آنے والی واٹس ایپ میسجز میں علیمہ خان کے اپنے بھائی عمران خان کی جیل میں قید کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوششوں کے شواہد ملے ہیں۔ پیغامات میں علیمہ خان نے کہا کہ ”ہم عمران خان کے لیے جیل میں ایئر کنڈیشنر اور بڑا کمرہ کیوں فراہم کریں؟ لوگوں کو تکلیف کا احساس ہونا چاہیے، اور یہ تب ممکن ہے جب حالات سخت ہوں، صرف ایئر کنڈیشنر اور پینٹ سے نہیں۔“

علیمہ خان نے سوشل میڈیا آپریٹر احسن علوی کے ساتھ گفتگو میں بشریٰ بی بی کے حوالے سے بیانیہ تیار کرنے کی تجویز بھی دی، جس میں یہ کہا گیا کہ عمران خان کو سزا عدت کیس کی وجہ سے ہوئی، کیونکہ بشریٰ بی بی نے اپنی بیٹیوں کو عدالت میں پیش نہیں کیا۔ مزید برآں، علیمہ خان نے مشال یوسفزئی کے عمران خان کے ساتھ قریبی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ اڈیالہ جیل سے اپنی وزارتیں چلاتی ہیں۔

احسن علوی نے مشال یوسفزئی کی جیل تک رسائی کو محدود کرنے کی تجویز دی، جس پر علیمہ خان نے کہا کہ مشال یوسفزئی کا نام فہرست سے نکال دینا چاہیے۔ ان کے درمیان ایک اور گفتگو میں، علیمہ خان نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق، ان واٹس ایپ پیغامات سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی میں اندرونی اختلافات اور موروثی سیاست عروج پر ہے۔ یہ پیغامات علیمہ خان کی سیاسی چالاکی اور پارٹی پر اپنی اجارہ داری قائم کرنے کی کوششوں کو عیاں کرتے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.