غزہ : اسرائیلی فوج نے غزہ کے وسطی علاقے نصیرات پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں قطری چینل الجزیرہ کے کیمرہ مین احمد اللوح شہید ہوگئے۔ غزہ میڈیا کے مطابق، اس حملے کے ساتھ ہی غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں میں اب تک شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 196 ہو گئی ہے۔
غزہ حکام نے عالمی برادری سے درخواست کی ہے کہ فلسطین میں صحافیوں کے قتل عام کو روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالا جائے تاکہ صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ہی، اسرائیلی حملوں میں آج مزید 22 فلسطینی شہید ہوئے ہیں، جس سے غزہ میں انسانی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
دوسری جانب، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے اور اسرائیلی حملوں کی مذمت کرنے پر اسرائیل نے آئرلینڈ میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آئرلینڈ نے فلسطینی ریاست کے حق میں اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی سخت مذمت کی تھی۔
اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں بھی نیتن یاہو حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ مظاہرین نے غزہ میں جنگ کے خاتمے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
اسی دوران، حماس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں کہا گیا تھا کہ "نیتن یاہو کا بڑا خواب غزہ میں اسرائیلی یرغمالیوں کا مرنا تھا”۔ اس ویڈیو میں غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی صورتحال کو اجاگر کیا گیا تھا، جو کہ جنگ کی شدت اور اس کے سیاسی اثرات کو واضح کرتا ہے۔
تبصرے بند ہیں.