نیویارک : امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی سے ایک خفیہ ملاقات کی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق، یہ ملاقات نیویارک میں ایک پوشیدہ مقام پر ہوئی، جس کا مقصد ایران اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنا تھا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے بات کی کہ کس طرح ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کیا جا سکتا ہے اور دونوں ممالک کے تعلقات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
ملاقات کی تفصیلات کے مطابق، ایران کے سفیر ایراوانی نے ایلون مسک سے درخواست کی کہ وہ امریکا کی وزارت خزانہ سے بات کریں تاکہ ایران پر عائد پابندیاں اٹھائی جا سکیں اور مسک ایران میں کاروبار شروع کرنے کے لیے کوئی اقدامات اٹھائیں۔ یہ ملاقات ایلون مسک کی درخواست پر ہوئی تھی، اور اس کا مقام ایران کے سفیر نے منتخب کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق، اس ملاقات کے بارے میں اقوام متحدہ میں موجود بائیڈن انتظامیہ کو آگاہ نہیں کیا گیا تھا، اور ایران نے ملاقات کی تردید بھی کی ہے۔ تاہم، ایلون مسک کی ٹیم کی جانب سے ابھی تک اس ملاقات پر کوئی ردعمل نہیں آیا۔
یہ ملاقات اس وقت ہوئی جب ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے ایٹمی نگرانی ادارے کے سربراہ سے ملاقات کی تھی اور کہا تھا کہ ایران اپنے ایٹمی پروگرام کے بارے میں مذاکرات کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ یہ مذاکرات نیک نیتی اور حوصلے سے کیے جائیں۔
ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں کہا تھا کہ وہ جنگوں کا خاتمہ چاہتے ہیں، اور اس ملاقات پر وائٹ ہاؤس کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر اسٹیون شیئنگ نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
اس ملاقات کے دوران ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کی گئی، خاص طور پر اس وقت جب ٹرمپ نے ایران کی جوہری ڈیل ختم کر دی تھی اور قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات مزید کشیدہ ہو گئے تھے۔
تبصرے بند ہیں.