عدالت کے احاطے میں پی ٹی آئی وکلا کا خاور مانیکا پر حملہ، تھپڑ مارے

54

اسلام آباد: اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ  سیشن کورٹ  کے احاطے میں خاور مانیکا پر عدالت کے باہر حملہ کردیا، خاور مانیکا کو تھپڑ مارے۔

 

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کے سماعت کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے وکلا نے خاور مانیکا پر عدالت کے باہر حملہ کردیا۔خاور مانیکا پر وکیل کے تشدد کے بعد ان کے ساتھ موجود وکلا نے انہیں بچایا اور عدالت میں لے گئے۔

 

عدالت میں جج کے چیمبر میں جانے کے بعد بھی پی ٹی آئی وکلا نے کمرہ عدالت میں  خاور مانیکا کو بوتلیں ماریں۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج شاہ رخ ارجمند نے عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے جو آج سنایا جانا ہے۔سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے مقدمے کی سماعت کی ، شکایت کنندہ خاور مانیکا عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

 

سماعت کے آغاز پر جج نے خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی سے دریافت کیا کہ آپ نے دو نقاط پر دلائل دینا تھے؟ بعد ازاں رضوان عباسی کی جانب سے اعلٰی عدلیہ کے فیصلے عدالت میں جمع کروائے گئے۔

 

اس پر خاور مانیکا نے کہا کہ میں عدالت کے سامنے کچھ گزارشات کرنا چاہتا ہوں ، جو مجھ پر گزری ہے وہ میرے وکلا نہیں بتا سکتے ، میں خود بولوں گا۔

 

جج نے ریمارکس دیے کہ پہلے وکیل کو دلائل مکمل کرنے دیں پھر موقع دیتے ہیں۔

 

اس موقع پر عمران خان کے وکیل عثمان گل نے کہا کہ خاور مانیکا عدالت کی کارروائی کو متاثر کررہے ہیں، انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کریں، خاور مانیکا نے کہا کہ جج صاحب مجھے صرف دس منٹ دے دیں۔

 

انہوں نے بتایا کہ میں دیہات سے تعلق رکھتا ہوں، میری بیٹی کا سوشل میڈیا پر جعلی طلاق نامہ بنایاگیا۔

 

بعد ازاں کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا خاور مانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوگئی۔

 

مقدمے کی سماعت کرنے والے جج شاہ رخ ارجمند نے وکلا سے استفسار کیا کہ کیا آپ کوئی سین بنانا چاہتے ہیں؟

 

خاور مانیکا نے کہا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں اس لیے ان کو نرمی دی جاتی ہے، غریب آدمی کی بھی سن لیں، بچوں کو یکم جنوری کے نکاح کا علم ہی نہیں ہے، میں نے بچوں کو کہا کہ 14 فروری کو عدت ختم ہورہی ہے اس کے بعد دیکھنا نکاح آجائے گا اور اس کے بعد 18 فروری کو نکاح سامنے آگیا۔

 

اس موقع پر عدالت نے خاور مانیکا کو بانی پی ٹی آئی کے لیے غیر مناسب الفاظ استعمال کرنے سے روک دیا۔

 

 

واضح رہے کہ دوران عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کیخلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ آج سنائے جانا تھا۔ معزز عدالت نے 23 مئی کو دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

 

واضح رہے کہ عدالت نے  28 مئی کو کیس کا فیصلہ سنانے کا عندیہ دیا تھا تاہم مسلم لیگ (ن) حکومت کی جانب سے یوم تکبیر پر عام تعطیل کے غیرمتوقع اعلان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی سائفر کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر متوقع فیصلے میں تاخیر کر دی، جس کی سماعت گزشتہ روز (منگل) سماعت کے لیے مقرر کی گئی تھی۔

 

پوری کاز لسٹ کی منسوخی (سماعت کے لیے مقرر کیسز کی فہرست) کے نتیجے میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں کا فیصلہ آج (29 مئی) کو سنائے جانے کا امکان ہے، جس میں وہ 7 سات سال کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

تبصرے بند ہیں.