لاہور: لاہور میں عورت مارچ نکالنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
درخواست رانا سکندر ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی ہے۔درخواست میں ڈپٹی کمشنر لاہور کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں عورت مارچ منعقد کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے،عورت مارچ میں نامناسب بینرز، پمفلٹ تقسیم کئے جاتے ہیں۔اسلام اور آئین میں خواتین کو تمام بنیادی حقوق حاصل ہیں،عورت مارچ سے معاشرے میں فحاشی پھیلنے کا خدشہ ہے۔عورت مارچ سے معاشرے میں بدامنی اور نفرت پیدا ہوگی ۔
گزشتہ سال اسلام آباد عورت مارچ کے پولیس سے جھڑپیں ہوئیں ،آئین اور قانون عورت مارچ جیسے جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دیتے۔
درخواست میں موقف ڈپٹی کمشنر لاہور کو عورت مارچ روکنے کیلئے درخواست بھی دی ہے۔ ڈرخواست میں استدعا دی گئی کہ عدالت ڈپٹی کمشنر لاہور کو درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دے۔عدالت حکومت کو عورت مارچ روکنے کا حکم دے۔
تبصرے بند ہیں.