اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری کیخلاف ایف آئی آر خارج کر دی

124

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کیس میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے خلاف ایف آئی آر خارج کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست غیر موثر قرار دیدی ہے۔ 
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے متنازعہ بیان پر اندراج مقدمہ کے خلاف ایمان مزاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے ایف آئی آر خارج کی اور ریمارکس دئیے کہ ایمان مزاری اپنے کہے پر ندامت کا اظہار کر چکی ہیں۔ 
اس موقع پر ایمان مزاری کی وکیل زینب جنجوعہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم نے تو پہلے دن کہہ دیا تھا جو لفظ بولا گیا اس کا کوئی جواز نہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایمان مزاری آفیسر آف کورٹ ہیں ان کو ایسے الفاظ نہیں بولنے چاہئیں۔ 
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ایمان مزاری معذرت کر چکیں اب مزید کیا چاہتے ہیں؟ جس پر وکیل وزارت دفاع نے کہا کہ ایمان مزاری باقاعدہ پریس میں اپنے بیان پر معافی مانگیں۔ 
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ وہ اس عدالت کے سامنے اپنے بیان پر معذرت کا اظہار کر چکیں، اس بیان کا وقت بھی دیکھیں ان کی والدہ کے ساتھ اس وقت کیا ہوا تھا جس پر وکیل وزارت دفاع نے کہا کہ ایمان مزاری ہماری بچی کی طرح ہے لیکن ان کا پرانا کنڈکٹ بھی دیکھیں۔

تبصرے بند ہیں.