راجہ پرویز اشرف بلامقابلہ سپیکر قومی اسمبلی منتخب، اس ایوان کا خادم اور وفادار رہوں گا، ایوان سے خطاب

9

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماءاور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی کے بلامقابلہ سپیکر منتخب ہو گئے ہیں اور اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد اجلاس کی صدارت میں مصروف ہیں۔ 
تفصیلات کے مطابق پینل آف چیئر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف بھی موجود ہیں۔ اجلاس کے ایجنڈے میں ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر خفیہ ووٹنگ اور نئے سپیکر کی حلف برداری شامل تھی۔ تاہم قاسم سوری کی جانب سے استعفیٰ دئیے جانے کے بعد ووٹنگ نہیں ہوئی۔ 
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماءراجہ پرویز اشرف بلامقابلہ سپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو ئے جس کا اعلان پینل آف چیئر ایاز صادق نے کیا تو ساتھی ارکان کی جانب سے انہیں مبارکباد پیش کی گئی۔ 
پینل آف چیئر ایاز صادق نے راجہ پرویز اشرف سے بطور سپیکر حلف لیا جس کے بعد انہوں نے اجلاس کی صدارت بھی کی جبکہ اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق راجہ پرویز اشرف کے سپیکر منتخب ہونے کا نوٹیفکیشن آج ہی جاری کیا جائے گا۔ 
بطور سپیکر قومی اسمبلی حلف اٹھانے کے بعد ایوان سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست کے مرد حر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کا ممنون ہوں، میں قائد ایوان اور وزیراعظم سمیت پارلیمانی رہنماؤں کا بھی شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھے اس منصب کیلئے اہل سمجھا۔ 
انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ایک سابق وزیراعظم سپیکر قومی اسمبلی بنا ہے، میں رب ذوالجلال کے سامنے سرجھکاتا ہوں جس نے ایک ادنی بندے کو باوقار عہدے پر بٹھایا۔ میں اس ایوان کا خادم اور وفادار رہوں گا۔ 
ان کا کہنا خواتین کی شمولیت اس اسمبلی کی کامیابی کاراز ہے، متحد قومی قیادت کی صلاحیتوں پر کامل یقین ہے، مسائل کا حل نعرے کی سیاست میں نہیں، پارلیمانی رپورٹرزکابھرپور تعاون چاہتا ہوں۔ 
سپیکر کے انتخاب سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 35 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے مگر اس کے باوجود لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ قدقسمتی سے سی پیک کے تحت جو پلانٹس لگائے گئے وہ زیادہ تر کوئلے، شمسی توانائی اور ہوا سے بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور میں 5 ہزار میگاواٹ کے ایل این جی پلانٹس لگائے تھے۔ 
ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق حکومت اور ان کے حواریوں نے بجلی بحران پر کوئی توجہ نہ دیتیل اور گیس نہ ہونے کی وجہ سے پاور پلانٹ بن پڑے ہیں، 100 ا رب سے زائد مالیت کا منصوبہ بند پڑا ہے اور بجلی پیدا نہیں کر رہا، اس سے زیادہ نااہل اور کرپٹ حکومت کبھی نہیں آئی۔ 
واضح رہے کہ قاسم سوری نے 9 اپریل کو اجلاس 16 اپریل تک ملتوی کیا تھا جس کے بعد تاریخ بدل کر 22 اپریل کردی تھی تاہم وزیراعظم شہباز شریف کے توجہ دلانے پر اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس 16 اپریل کے مقررہ وقت پر بلوایا۔ 
یاد رہے کہ قاسم سوری نے آج قومی اسمبلی کے اجلاس سے کچھ دیر قبل ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا جس کی تصویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھی شیئر کی اور کہا کہ پاکستان کے تحفظ کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔ 
انہوں نے لکھا ’قومی اسمبلی سے استعفیٰ میری پارٹی کے ویژن، اس کی شاندار وراثت اور جمہوریت کے ساتھ اس کی وابستگی کی علامت ہے، پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ملکی مفادات اور آزادی کیلئے لڑیں گے اور پاکستان کے تحفظ کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔‘ 

تبصرے بند ہیں.