مذہبی جماعت کے دھرنے ختم کرانے کیلئے پنجاب حکومت ان ایکشن، رینجرز تعینات

150

لاہور: پنجاب حکومت نے گزشتہ روز سے صوبے بھر میں جاری مذہبی جماعت کے دھرنے کو ختم کرانے کیلئے مذاکرات شروع کر دیئے ہیں جبکہ صورتحال کی کشیدگی کے باعث رینجرز کی بھاری نفری کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے لاہور کی مختلف شاہراہوں پر ایلیٹ فورس اور پولیس کی بھاری نفری کی ڈیوٹیاں لگا دی ہیں جبکہ رینجرز کے اہلکار بھی گاڑیوں میں گشت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذہبی جماعت کے احتجاج اور دھرنوں کو ختم کرانے کیلئے ان کے قائدین سے مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، امید ہے کہ اس کا جلد ہی کوئی حل نکل آئے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک کے کئی شہروں میں بدترین ٹریفک جام کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاہور اور راولپنڈی کے داخلی خارجی راستے بلاک ہیں جبکہ موٹرویز کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔

گزشتہ رات مذہبی جماعت کے کارکنوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے لاہور سمیت پنجاب کے تمام اہم شہروں کی سڑکوں کو بلاک کرکے ٹریفک کا نظام معطل کر دیا تھا۔ مشتعل کارکنوں نے کنٹینرز لگا کر تمام شاہراہوں کو بند کر دیا تھا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور شہری اس میں گھنٹوں پھنسے رہے۔

مشتعل کارکنوں نے کئی ایمبیولینسوں کو بھی ہسپتال پہنچنے کیلئے راستہ نہیں دیا جس سے کئی مریض پھنس گئے، کورونا میں مبتلا متعدد مریضون کو بروقت آکسیجن نہ ملی جبکہ چند کا انتقال ہو گیا۔

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے مختلف ٹی وی چینلجز پر آ کر مظاہرین سے پرزور اپیل کی کہ وہ کم از کم مریضوں کا خیال رکھیں اور ایمبیولینسوں کا ہسپتال جانے کی اجازت دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آکسیجن بروقت نہ ملنے کی وجہ سے کئی مریض موت وحیات کی کشمکش میں ہیں۔ مظاہرین کو انسانیت کی خاطر ان کا خیال کرنا چاہیے۔

تبصرے بند ہیں.