بے مقصد مذاکرات، ایٹمی پروگرام پر حملہ، سزائے موت

37

مفاہمت کے سارے راستے بند، آپشن ختم، ٹرمپ کہے یا رچرڈ گریئنل سزائیں تو ہوں گی، سانحہ 9 مئی کے 25 مجرموں کو مختلف المیعاد سزائیں سنا دی گئیں، منصوبہ سازوں کی سزائیں باقی ہیں، 190 ملین پاﺅنڈ کیس خدا خدا کر کے ایک سال میں مکمل ہوا۔ وکلا نے کیا کیا تاخیری حربے نہ آزمائے، آج فیصلے کا دن سیاسی پنڈتوں کی متفقہ رائے شٹ اینڈ کلیئر کیس سزا نوشتہ دیوار، چار دناں دا پیار او ربا لمی جدائی، اسٹیبلشمنٹ سے کتنا پیار ملا، سنبھال نہ سکے اب طویل عرصہ کے لیے سلاخوں کے پیچھے بعض ویلاگر جذباتی دور پرے کی خبریں اگلنے لگے، سانحہ 9 مئی کی منصوبہ بندی، بغاوت کیس، قتل، اقدام قتل کی دفعات، سزائے موت مقدر، دوسرے نے پیشگوئی کی 40 سال قید اور بھاری جرمانہ ہو گا، اللہ اپنا کرم کرے تاریخ کتنے المیے دہراتی رہے گی۔ مگر خان اپنے رویوں پر تو نظر ثانی کرےں، بجا کہ ان کے وکلا سزا کو اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کریں گے بریت کی درخواستیں چل رہی ہیں، بالفرض محال سزا معطل ہو گئی تب بھی جرم باقی نا اہلی ختم نہیں ہو گی، جیل سے باہر آنا بظاہر نا ممکن، جی ایچ کیو حملہ کیس میں 14 ملزموں پر فرد جرم عائد ہو گئی، مقدمات کا آغاز ہو گیا انجام خدا جانے جنرل (ر) فیض حمید کا فیصلہ آنے والا ہے۔ شریک ملزم پر ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلے گا یا سول عدالتوں میں سماعت ہو گی، بچنا مشکل خان چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ کی حلف برداری تک حکومت کو الجھائے رکھیں حکومت سے مذاکرات کا جال اسی لیے بچھایا گیا وکلا اور سیاستدانوں پر مشتمل 7 رکنی کمیٹی ”فرشتوں“ تک تو رسائی حاصل نہ کر سکی سپیکر کے چیمبر میں گھس گئی، سردار ایاز صادق تین بار کے تجربہ کار سپیکر، مہمان نوازی اور ثالثی کی پیشکش سے پی ٹی آئی کا حوصلہ بڑھا لیکن اپوزیشن لیڈر پھسل گئے۔ حکومت مذاکرات کرتی ہے کرے نہیں کرتی نہ کرے، حکومت کا موقف واضح، غیر مشروط مذاکرات شروع کریں بانی پی ٹی آئی ناراض، دو مطالبات رکھے، رﺅف حسن نے تین کر دئیے خان نے ملاقاتیوں کو بتایا کہ 26 نومبر کو 12 ارکان مغرب سے پہلے شہید کیے گئے متعدد کو بجلی بند کر کے گولیاں ماری گئیں، (ثبوت کہاں ہیں لاشیں کہاں گئیں) 4168 مسنگ پرسنز کی فہرستیں دی گئیں تعداد صرف 69 نکلے 11 گھر پہنچ گئے 58 جیل میں ہیں خان نے پھر 23 دسمبر کی دھمکی دے دی، سول نا فرمانی کی رٹ، علی امین گنڈا پور ملاقات کے لیے جیل پہنچ گئے۔ ڈیڑھ گھنٹہ سمجھاتے رہے سول نافرمانی ممکن نہیں ترسیلات زر پر فرق نہیں پڑے گا خان غصے سے بولے میری پارٹی کے لوگ اکٹھے نہیں ہیں جو کام نہیں کرنا چاہتے چلے جائیں پارٹی چھوڑ جائیں پارٹی چھوڑنے پر یاد آیا خان نے اپنے 40 سال پرانے ساتھی اور بقول فیصل واﺅڈا ”سروس“ فراہم کرنے والے دوست ڈاکٹر سلمان کو بشریٰ بی بی کی شکایت پر پارٹی سے نکال دیا۔ ”اک ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے“ فیصل واﺅڈا نے اسے گھٹیا انسان قرار دیا کہا کہ خان کی آنکھوں پر پٹی بندھی رہی تو انہیں کوئی نہیں بچا سکے گا۔ آئندہ 6 ماہ میں خان کی مشکلات مزید بڑھیں گی اب بھی مشکل میں ہیں بشریٰ بی بی سے کہا سردی بہت ہے حکومت سے کہہ کر ایک رضائی بھیج دو اس سے پہلے ہیٹر کا مطالبہ کیا تھا اقتدار بھول گئے رضائی یاد رہی، موسم بدلا رت گدرائی رضائی کی ضرورت پڑ گئی۔ جیل میں 500 دن ہوئے ہیں 5 سو سال کیسے گزاریں گے۔ رہائی کے سارے دعوے سارے منصوبے تمام کارڈ ناکام سسٹم سے نرمی کی توقع نہیں، مذاکرات کی دم پکڑ کر رہائی کی کوشش بھی بے سود، بے مقصد مذاکرات وقت کا زیاں، ممتاز صحافی سہیل وڑائچ کے مطابق خان بند گلی میں پھنس گئے مجھے کسی طرف سے لچک نظر نہیں آتی، علی امین گنڈا پور پی ٹی آئی کے رنگیلا شاہ ہیں۔ تیسری باری فرار کے بعد لوگ ان کی دھمکیوں پر ہنستے ہیں۔ پشاور میں نامعلوم شہداءکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بار وہ کریں گے کہ آپ بنگلہ دیش بھول جائیں گے۔ اسلحہ لے کر نکلیں گے گولیاں چلائیں گے سیاست ہے یا بغاوت، 64 مقدمات قائم اشتہاری قرار مگر آزاد، بد قسمتی اے پی ایس کے 132 شہدا کے لیے ایک لفظ منہ سے نہ نکلا پھول سے بچوں اور اساتذہ کو شہید کرنے والے شقی القلب دہشت گردوں کی مذمت کی توفیق نہ ہو سکی، ایپیکس کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے گلے ملے، تاہم دونوں کے پیارے راج دلارے وزیر اعلیٰ کے دن گنے جا چکے ہیں کبڈی کا ماہر ٹارگٹ کو چھو کر بھاگ لیتا ہے لیکن پیغام پہنچا دیا گیا اس بار وزیر اعلیٰ ہاﺅس سے ہی نکلنے نہیں دیا جائے گا۔
عبداللہ حمید گل کی بات سچ ثابت ہوئی کہ ریاست مدینہ کا دعویدار اقتدار کے لیے نہیں ملک تباہ کرنے کے مشن پر بھیجا گیا یہودیوں کا داماد بننا ہر کسی کے بس کی بات نہیں، وہ اب بھی یہودیوں کا داماد ہے۔ جن کا مقصد لبیا، شام، عراق اور افغانستان کے بعد خدانخواستہ پاکستان کو ایٹمی ہتھیاروں سے محروم کرنا ہے۔ امریکا اور بھارت نے پاکستانی افواج کے خلاف نوجوانوں میں نفرت پیدا کرنے کے لیے اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں صرف آزاد کشمیر میں گزشتہ دو سال کے دوران ذہنوں کی تبدیلی کے لیے 12 ارب روپے خرچ کیے گئے خان جس ٹرمپ کارڈ کا انتظار کر رہے ہیں اس سے ایک ماہ پہلے ہی امریکا نے لانگ رینج میزائلوں کی تیاری میں مدد دینے والی چار مقامی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ان میں نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس (اسلام آباد) اختر اینڈ سنز، راک سائیڈ انٹرنیشنل، ایفیلی ایٹس (کراچی) شامل ہیں۔ گویا جس مقصد کے لیے خان کو چنا گیا تھا اس ایجنڈے پر عمل درآمد شروع ہو گیا، ملکی معیشت کی تباہی، سی پیک رول بیک کرنے، کشمیر بھارت کے حوالے کرنے کے بعد پاکستان کی ایٹمی ہتھیاروں سے محرومی آخری ایجنڈا تھا جو ٹرمپ کے آنے سے ایک ماہ پہلے جوبائیڈن انتظامیہ نے شروع کر دیا، ٹرمپ کیا کرے گا رچرڈ گریئنل کیا تیر مارے گا اہل یوتھ دونوں ہم جنس پرستوں کی خان کی رہائی کی حمایت پر جشن منا رہے ہیں لیکن نہیں جانتے کہ بحر مردار صدیوں بعد بھی خون سے رنگین اور اہل علم و دانش کے لیے باعث عبرت ہے۔ ڈیمو کریٹس ہوں یا ری پبلکن پاکستان کا ایٹمی پروگرام امریکا، بھارت اور اسرائیل کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے لیکن ماہرین کے مطابق کمپنیوں پر پابندی یا دیگر اقدامات سے دشمنوں اور ملک میں موجود ان کے ایجنٹوں کو کچھ حاصل نہ ہو گا، ہمارا ایٹمی پروگرام ہمارے دفاع کا ضامن اور محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ ایک مہربان نے ٹیلیفون پر سوال کیا کہ خان اور ان کی پارٹی جو پارٹی سے زیادہ پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی بن گئی ہے کو ملک سے کوئی ہمدردی نہیں مادر پدر آزاد لوگوں نے سیاسی نظام کو جمود کا شکار کر دیا ہے مذاکرات نہ ہوئے تو پی ٹی آئی کی آئندہ حکمت عملی کیا ہو گی۔ عرض کیا کہ درویشوں کا عزم ہے کہ عدم استحکام کی سازشوں کے باوجود ملکی معیشت ترقی کی طرف گامزن ہے۔ ”یہ چمن یونہی رہے گا اور ہزاروں جانور، اپنی اپنی بولیاں بول کر اور اسلام آباد پر حملوں سے تھک ہار کر اڑ جائیں گے۔“

تبصرے بند ہیں.