تونسہ :وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تونسہ شریف میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال نے ایک سنگین سوال کھڑا کر دیا ہے کہ ہمیں اپنے دشمنوں سے بچنا چاہیے یا پھر اپنے ہی لوگوں سے؟ انہوں نے کہا کہ جو کچھ اس وقت ہو رہا ہے، وہ ان کے لیے سمجھنا مشکل ہے اور یہ ایک سنگین چیلنج بنتا جا رہا ہے۔
مریم نواز نے خیبر پختونخوا حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ پنجاب پولیس پر حملے کر رہی ہے، جس سے دونوں صوبوں کے درمیان ہم آہنگی متاثر ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ یہ سنا تھا کہ مختلف صوبوں کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون ہونا چاہیے، مگر خیبر پختونخوا حکومت کے اقدامات اس کے برعکس ہیں۔
سابق وزیر اعظم پر تنقید کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ پہلے وہ امریکہ پر الزام لگاتے تھے کہ اس نے انہیں نکالا، لیکن آج ان کے جلسوں میں امریکی جھنڈے دکھائی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ انہیں کسی دوسرے ملک نے نہیں بلکہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے آئینی طریقے سے عہدے سے ہٹایا۔ مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ اگر انہیں ہٹایا گیا تو یہ آئینی عمل کے مطابق تھا، اور ان کے اپنے ایم این ایز نے یہ فیصلہ کیا تھا۔
مریم نواز نے یہ واضح کیا کہ ہر شخص کو جلسے کرنے کا حق ہے، مگر قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کی حفاظت کے بارے میں پوری طرح آگاہ ہیں اور پنجاب کے عوام کو اس سیاسی بحران سے بچانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
آخر میں مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کے عوام کو کسی بھی غیر آئینی عمل یا سیاسی خلفشار سے محفوظ رکھنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
تبصرے بند ہیں.