اسلام آباد:پاکستان میں تقریباً 1.5 کروڑ نوجوان منشیات کی لت میں مبتلا ہیں۔ اس مسئلے نے خاص طور پر طلبہ کے درمیان تشویش کی لہر پیدا کی ہے، جہاں 30 لاکھ طلبہ متاثر ہیں۔
حکومت اور متعلقہ اداروں کی جانب سے منشیات کی روک تھام کے لیے موجودہ اقدامات کافی نہیں ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ مؤثر حکمت عملی تیار کی جائے، جس میں آگاہی مہمات، مثبت سرگرمیاں، اور بہتر صحت کی سہولیات شامل ہوں۔
ر متعلقہ اداروں کی جانب کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اداروں سے تعاون بھی اس مسئلے کا مؤثر حل تلاش کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کرنے کے لیے ہمیں اس مسئلے کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا اور فوری اقدام کرنا ہوگا۔