لاہور : ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ آج ہوں گے ، امتحانی مراکز کے آس پاس دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے ،امتحانی مراکز کے اطراف میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل رہے گی۔
ملک بھر سے ایک لاکھ 67 ہزار سے زائد امیدوار ٹیسٹ دیں گے۔ پنجاب بھر میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے لیے 26 مراکز قائم کئے گئے ہیں ، پنجاب میں 82 ہزار 500 طالبعلم امتحان میں حصہ لیں گے۔
سندھ میں ٹیسٹ کی ذمہ داری ڈاؤ یونیورسٹی کو سونپی گئی ہے ، سندھ بھر سے تقریباً 38 ہزار 700 امیدوار حصہ لیں گے، جن میں سے 13 ہزار کراچی سے ہیں۔ کراچی میں این ای ڈی یونیورسٹی اور ڈاؤ یونیورسٹی کے اوجھا کیمپس میں امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
کراچی کی میڈیکل اور ڈینٹل کالج و یونیورسٹیز کی 858 نشستوں کے لیے داخلہ ٹیسٹ لیا جائے گا، 858 نشستوں میں سے 746 اوپن میرٹ جبکہ 112 سیلف فنانس کی نشستیں ہیں۔
ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی جانب سے پیپر لیک کی روک تھام کے لیے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، ماضی کی طرح پرچہ آؤٹ ہونے اور نصاب سے باہر سوالات آنے کے واقعات نے امیدواروں کو پریشان کردیا ہے، ڈاکٹروں کی تنظیموں نے رواں سال ایم ڈی کیٹ میں بدنظمی اور پیپر لیک ہونے کے خدشات ظاہر کردیے ہیں۔
امتحانات کے دوران امیدواروں کو موبائل فونز، کیلکولیٹر، بلیوٹوتھ سمیت الیکٹرانک ڈیوائس لانے کی اجازت نہیں ہے، امیدوار کے پاس موجود گھڑیاں، پانی کی بوتل سمیت بیگز بھی پھینک دیا جائے گا، امتحان کے دوران اگر کسی کے پاس یہ اشیا پائی گئیں تو اس کا پرچہ منسوخ کرکے امتحانی مرکز سے باہر نکال دیا جائے گا۔
ایم ڈی کیٹ کا پرچہ 200 سوالات پر مشتمل ہوگا، جس میں سے 68 سوالات حیاتیات (بائیولوجی)، 54 علم کیمیا (کیمسٹری)، 54 علم طبیعات (فزیکس) اور 18 سوالات انگریزی (انگلش) کے سبجیکٹ سے لیے جائیں گے۔
دوسری جانب بلوچستان سے 5806 طلبا انٹری ٹیسٹ میں حصہ لے رہے ہیں، بلوچستان کے میڈیکل کالجز میں داخلے کے لیے انٹری ٹیسٹ بیوٹمز میں ہوگا۔
اس کے علاوہ خیبر پختونخوا سے ٹیسٹ میں 42 ہزار سے زیادہ امیدوار حصہ لے رہے ہیں۔ ٹیسٹ کے لیے 8 اضلاع میں 13 امتحانی مراکز قائم ہیں۔