لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور کے علاقے بتی چوک میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آ گئے جس کے بعد آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد کی گاڑی پر بھی پولیس نے دھاوا بول دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو روکنے کیلئے مختلف مقامات پر رکاوٹیں لگا رکھی ہیں لیکن اس کے باوجود بڑی تعداد میں پی ٹی آئی کارکنان حقیقی آزادی مارچ میں شرکت کیلئے رواں دواں ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کارکنان مینار پاکستان کے قریب پہنچے تو پولیس کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا اور پولیس اہلکار پل پر کھڑے ہو کر کارکنوں پر شیلنگ کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق داتا دربار سے بتی چوک کے درمیان، آزادی چوک ٹمبر مارکیٹ کے قریب اور بتی چوک کے قریب شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ پی ٹی آئی کارکنان نے رکاوٹیں ہٹانا شروع کر دی ہیں۔
لاہوریوں نے بتی چوک پر لگایا گیا پہلا ناکہ توڑ دیا… اسلام آباد کی طرف روانہ… شیلنگ کے باوجود روندتے ہوئے آگے نکل پڑے pic.twitter.com/THopfMB6Dv
— (PTI) Tiger ??❤️❤️ (@tigerofPTI007) May 25, 2022
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان رکاوٹیں عبور کر کے آگے بڑھنے لگے ہیں اور انہوں نے حماد اظہر کی قیادت میں راوی پل پر کھڑے کئے گئے کنٹینرز ہٹا دئیے ہیں اور شاہدرہ چوک سے ہوتے ہوئے جی ٹی روڈ کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماءڈاکٹر یاسمین راشد، شفقت محمود اور حماد اظہر کی قیادت میں کارکنان کنٹینرز پر چڑھ گئے جبکہ شیلنگ کے جواب میں کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے باعث علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
داتا دربار کے قریب پولیس نے آنسو گیس شیلنگ کے سینکڑوں شیل برسائے جس کے باعث متعدد کارکنوں کی حالت بگڑ گئی ہے جبکہ 2 درجن سے زائد کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور پولیس کی مزید نفری بھی پہنچ رہی ہے۔
Who is this woman protecting Dr. Sahiba?
Brave! #حقیقی_آزادی_مارچ #LongMarch pic.twitter.com/pryIesYCnV— Noor Asad (@PTIislove) May 25, 2022
پولیس نے یاسمین راشد کی گاڑی پر دھاوا بول دیا جس کے باعث گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے اور ان کا ہاتھ بھی زخمی ہوا تاہم پی ٹی آئی کی خاتون رہنما ءبتی چوک سے نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔
دوسری جانب حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر سیل کردیا۔مری روڈ، فیض آباد کو ایکسپریس ہائی وے، آئی جے پی روڈ کو کنٹینرز اور خاردار رکاوٹیں لگا کر مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
دارالحکومت سے منسلک راولپنڈی میں میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ، بس ڈے سمیت تعلیمی اداروں کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں آج ہونے والے پرچے بھی ملتوی کئے جا چکے ہیں۔