پاکستان کا شام میں وحدت اور سالمیت کے لیے نمائندہ حکومتی نظام کا مطالبہ

نیویارک : پاکستان نے شام کی وحدت اور علاقائی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے نمائندہ طرز حکمرانی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے منیراکرم نے کہا کہ شام میں بننے والی نئی حکومت کو اقوام متحدہ کی مکمل حمایت ملنی چاہیے۔

 

منیراکرم نے مزید کہا کہ شام اس وقت اپنی تاریخ کے ایک اہم مرحلے پر ہے اور حالیہ سیاسی تبدیلیاں ملک میں امن اور استحکام کے مواقع فراہم کر رہی ہیں۔ تاہم، اس کا دارومدار اس بات پر ہے کہ ایک نئی حکومت کی پرامن منتقلی کو یقینی بنایا جائے، جو جامع اور مستحکم ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتدار کی پرامن منتقلی شام کی وحدت اور سالمیت کو مضبوط کرے گی۔

 

پاکستانی مندوب نے شام میں عبوری حکومت کے رہنماؤں کی جانب سے دی گئی مثبت یقین دہانیوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ان بیانات کو عملی طور پر نافذ کرنا ضروری ہے۔

 

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ شام میں اپوزیشن فورسز نے بڑے شہروں پر قبضہ کر لیا تھا، جس کے نتیجے میں بشار الاسد کو ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ بشار الاسد اپنی فیملی کے ساتھ روس فرار ہوگئے تھے جہاں انہیں سیاسی پناہ دی گئی۔ شام کے عبوری رہنما احمد الشرع نے کہا کہ ملک میں انتخابات کے انعقاد میں 4 سال تک کا وقت لگےگا۔