امریکہ :امریکی ریاست لوزیانا میں برڈ فلو (H5N1) کے باعث پہلی انسانی ہلاکت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق وفات پانے والے شخص کی عمر 65 سال سے زیادہ تھی اور وہ دیگر سنگین بیماریوں میں مبتلا تھا۔
امریکی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق متاثرہ شخص کو سانس کی بیماری کی شدت کے باعث اسپتال لایا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکا۔ یہ امریکا میں برڈ فلو کے باعث انسانی انفیکشن کا پہلا سنگین واقعہ ہے۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ اس واقعے کے باوجود برڈ فلو سے صحت عامہ کو کوئی بڑا خطرہ لاحق نہیں ہے۔ امریکا میں اس سے قبل برڈ فلو سے کسی انسانی موت کی اطلاع نہیں ملی تھی۔
برڈ فلو، جسے ایویئن انفلوئنزا بھی کہا جاتا ہے، ایک وائرل بیماری ہے جو زیادہ تر پرندوں کو متاثر کرتی ہے لیکن بعض اوقات انسانوں اور دیگر جانوروں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔
- H5N1 وائرس: یہ پرندوں کے لیے ایک خطرناک وائرس ہے جو انسانوں کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔
- دریافت: H5N1 کو پہلی بار 1997 میں شناخت کیا گیا تھا۔
- منتقلی: اب تک وائرس کے انسان سے انسان میں پھیلاؤ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
حالیہ برسوں میں برڈ فلو کے کئی تناؤ (H5N1، H7N9، H5N6، H5N8) سامنے آئے ہیں، جنہوں نے ماہرین صحت کو تشویش میں مبتلا کیا ہے۔
یہ واقعہ ایک یاد دہانی ہے کہ دنیا میں نت نئے وائرس انسانی صحت کے لیے مسلسل خطرہ بنے رہتے ہیں۔ اس سے قبل 2019 میں کورونا وائرس (COVID-19) نے دنیا بھر میں لاکھوں جانیں لیں اور کروڑوں افراد متاثر ہوئے۔
ماہرین نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ صفائی ستھرائی کے اصولوں پر سختی سے عمل کریں اور متاثرہ علاقوں میں خاص احتیاط برتیں تاکہ برڈ فلو کے مزید پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔