اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو دعوت دی ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ کھلے دل سے مذاکرات کریں، اور حکومت آئین و قانون کے دائرے میں پی ٹی آئی کے تمام جائز مطالبات پر غور کرے گی۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کی خواہاں ہے اور امید ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما بھی اسی سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات میں شریک ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا مقصد ملک میں سڑکوں پر فساد اور انتشار کی صورتحال کو روکنا ہے، اس لیے تمام مطالبات آئینی دائرے میں رہ کر تسلیم کیے جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی واضح کیا کہ جو شخص جوڈیشل ریمانڈ پر ہو، اس کی رہائی عدالت کے حکم کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ وہ ہمیشہ دوسروں سے رسیدیں دکھانے کا مطالبہ کرتے تھے، اب انہیں بھی سرکاری تحائف کی رسیدیں پیش کرنی ہوںگی تاکہ ان کے خلاف کسی کارروائی کا جواز نہ بنے۔ احسن اقبال نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے خود پی ٹی آئی کے بنائے ہوئے جھوٹے مقدمات کا سامنا کیا، مگر عدالتوں سے رہائی حاصل کی اور کبھی بھی اپنے اصولوں سے انحراف نہیں کیا۔
معاشی امور پر گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ حکومت نے پانچ سالہ معاشی منصوبہ تیار کیا ہے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں 34 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو ایک اہم ترقی ہے۔ احسن اقبال نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ حکومت نے 2025 کے سی پیک منصوبے کو معطل کر دیا تھا، جو ملک کی ترقی کے لیے ایک اہم موقع تھا۔
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت کی پوری توجہ ملک کی معیشت کی بحالی اور ترقی پر مرکوز ہے، اور اس مقصد کے لیے طویل المدتی اور مستحکم منصوبے تیار کیے گئے ہیں۔