پاکستانی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، یو اے ای سے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ

کراچی:سٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے تازہ ترین اعداد و شمار میں بتایا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں 22 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کی کمی آئی ہے، جس کے بعد ذخائر کی مجموعی مقدار 11 ارب 85 کروڑ 35 لاکھ ڈالرز ہو گئی ہے۔ کمرشل بینکوں کے پاس موجود ذخائر 4 ارب 51 کروڑ 8 لاکھ ڈالرز ہیں، جس کے باعث ملکی مجموعی ذخائر 16 ارب 37 کروڑ 15 لاکھ ڈالرز تک پہنچ چکے ہیں۔

دوسری جانب، متحدہ عرب امارات میں کام کرنے والے پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں جاری مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں 55 فیصد کا سالانہ اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق اس دوران یو اے ای سے 2.953 ارب ڈالرز پاکستان بھیجے گئے، جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 55 فیصد زیادہ ہیں۔ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.909 ارب ڈالرز کی ترسیلات زر حاصل کی گئی تھیں۔

نومبر 2024 میں یو اے ای سے پاکستان آنے والی ترسیلات زر کا حجم 619 ملین ڈالرز تک پہنچا، جو گزشتہ سال نومبر کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال نومبر میں 412 ملین ڈالرز کی ترسیلات زر موصول ہوئی تھیں۔ تاہم، اکتوبر کے مقابلے میں نومبر میں ترسیلات زر میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی، کیونکہ اکتوبر میں یہ حجم 621 ملین ڈالرز تھا جو نومبر میں کم ہو کر 619 ملین ڈالرز رہ گیا۔