لاہور : لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی درخواست پر اہم فیصلہ سنایا اور ان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔ جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے فیصلہ دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق اس معاملے کو کابینہ کے سامنے پیش کرنا ضروری تھا، اور دہشت گردی کے قوانین کے تحت انفرادی طور پر ایسا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکتا۔
عدالت نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ نے کابینہ کی اجازت کے بغیر عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جو کہ غیر قانونی تھا۔ فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین ملزمان کے بنیادی حقوق کی حفاظت کرتا ہے، اور جسمانی ریمانڈ کے دوران ویڈیو لنک پر پیشی سے یہ حقوق متاثر ہو سکتے ہیں۔
عدالت نے وضاحت کی کہ ٹرائل کے دوران ملزم کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جا سکتا ہے، لیکن جسمانی ریمانڈ کے دوران ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ اس فیصلے کے نتیجے میں، لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کو غیر قانونی قرار دے دیا اور عمران خان کی درخواست کو منظور کر لیا۔ یہ نوٹیفکیشن 9 مئی کو لاہور میں درج 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی ویڈیو لنک پیشی سے متعلق تھا۔