اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کہا کہ "ہمیں اور کچھ نہیں چاہیے، ہمیں صرف ڈی چوک کے خون کا انصاف چاہیے۔” انہوں نے سیاستدانوں کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سیاستدان گولی نہیں چلاتے بلکہ بات چیت کرتے ہیں۔ "ہمارے دور میں پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے لانگ مارچ ہوئے، لیکن کسی پر گولی نہیں چلائی گئی۔”
علی محمد خان نے مزید کہا کہ "پاکستان کی آزادی بندوق کی طاقت سے نہیں آئی تھی، بلکہ یہ قائداعظم کی سیاسی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ "آج بھی اگر ہم کہتے ہیں کہ قائداعظم کے اصولوں پر چلنا ہوگا، تو ہمیں شرم آنی چاہیے کہ ہم اپنے اختلافات کو ترک کر کے قوم کے لیے متحد نہیں ہو پاتے۔”
رہنما تحریک انصاف نے 16 دسمبر کو پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ "جب ہم نے مغربی پاکستان کو وہ حقوق نہیں دیے جو انہیں ملنے چاہیے تھے، تو اس کا نتیجہ بنگلہ دیش کی صورت میں سامنے آیا۔” انہوں نے کہا کہ "اگر ہم ان کو حکومت بنانے کا موقع دیتے تو آج پاکستان کا نقشہ کچھ اور ہوتا۔”
علی محمد خان نے یہ بھی کہا کہ "پورا لاہور بے نظیر بھٹو کے لیے نکلا تھا یا پھر بانی پی ٹی آئی کے لیے۔” انہوں نے اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ "الحمدللہ، ہمارے ہاتھوں پر کسی کا خون نہیں، رینجرز کا شہید آپ کا بھی، ہمارا بھی شہید ہے۔”
آخر میں، علی محمد خان نے ایک بار پھر واضح کیا کہ "ہمیں اور کچھ نہیں چاہیے، بس ڈی چوک کے خون کا انصاف چاہیے۔