واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک دن میں 1500 قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کرنے کا اعلان کیا ہے، جو کہ امریکی تاریخ میں سب سے بڑی معافی ہے۔ ان قیدیوں میں وہ افراد شامل ہیں جنہوں نے کورونا کی وبا کے دوران کم از کم ایک سال گھروں میں قید گزارا، اور ایسے مجرمان جو عدم تشدد کے جرائم میں ملوث تھے۔
کورونا کے دوران امریکا میں تقریباً ہر پانچ میں سے ایک قیدی کورونا کا شکار ہوا، جس کے باعث بہت سے قیدیوں نے اپنی سزا گھر پر گزارنے کی درخواست کی تھی۔ ان سزاؤں میں کمی کا مقصد صحت کے مسائل اور قیدیوں کی حالت بہتر بنانا ہے۔
یہ معافی صدر جوبائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے گن اور ٹیکس کیس میں معافی دینے کے دباؤ کے تناظر میں دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، بعض رپورٹس میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ جوبائیڈن کی حکومت کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث افراد کو بھی پیشگی معافی دینے پر غور کر رہی ہے، خاص طور پر ان افراد کو جو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت میں شامل تھے۔