لاہور : دنیا بھر میں آج پہاڑوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد پہاڑوں کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور ان کے تحفظ کی ضرورت پر زور دینا ہے۔ پہاڑ نہ صرف قدرتی خوبصورتی کا حصہ ہیں، بلکہ یہ ماحولیاتی توازن، پانی کے ذخائر، اور جنگلی حیات کے لیے بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
پاکستان میں مختلف پہاڑی سلسلے ہیں جو ملک کی قدرتی خوبصورتی اور ماحولیاتی اہمیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ بلوچستان کا سب سے بڑا پہاڑی سلسلہ کوہ سلیمان تاریخی اور جغرافیائی لحاظ سے خاص اہمیت رکھتا ہے۔ کوئٹہ، جو کہ دنیا بھر میں "لٹل پیرس” کے نام سے مشہور ہے، یہاں کے پہاڑ جیسے کوہ چلتن، کوہ تکاتو، کوہ زرغون اور کوہ مہردار شہر کی پہچان بن چکے ہیں۔
گلگت بلتستان میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو (8611 میٹر) واقع ہے، جو نہ صرف پاکستان کی بلند ترین چوٹی ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی شہرت رکھتی ہے۔ پاکستان میں 7 ہزار میٹر سے بلند تقریباً 108 پہاڑ موجود ہیں، اور 6 ہزار میٹر سے بلند چوٹیوں کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے۔
پاکستان کے پہاڑ جہاں کوہ پیماؤں کے لیے چیلنج ہیں، وہیں یہ جنگلات اور جنگلی حیات کے لیے بھی اہم ہیں۔ کے ٹو اور دیگر بلند پہاڑی سلسلے جنگلی حیات کے مسکن بھی ہیں، اور ان کے گلیشیئر دنیا کے بڑے پانی کے ذخائر فراہم کرتے ہیں، جو لاکھوں لوگوں کی آبپاشی اور پینے کے پانی کی ضروریات پوری کرتے ہیں۔
بدقسمتی سے، انسانی سرگرمیوں کی وجہ سے ان قدرتی وسائل کو خطرات لاحق ہیں، اور جنگلی حیات بھی متاثر ہو رہی ہے۔ پہاڑوں کا عالمی دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ہمیں ان قدرتی وسائل کا تحفظ کرنا چاہیے تاکہ ہماری آئندہ نسلیں بھی ان سے فائدہ اٹھا سکیں۔