اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے مزید 8 آئی پی پیز (انڈپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے ٹیرف کا از سر نو جائزہ لینے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں جے ڈی ڈبلیو، چنیوٹ پاور، حمزہ شوگر اور الموعیز پاور پلانٹ کے ٹیرف کے جائزے کی منظوری بھی دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی انڈسٹری، تھل انڈسٹریز اور چنار انرجی کے ساتھ بھی ٹیرف ریویو کا فیصلہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے آئی پی پیز پر بنائی گئی خصوصی ٹاسک فورس کی سفارشات کے مطابق یہ اقدامات اٹھائے ہیں۔ وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ ان اقدامات سے قومی خزانے کو 200 ارب روپے کی بچت متوقع ہے۔
اس سے قبل وفاقی کابینہ 5 آئی پی پیز کے معاہدوں کی منسوخی کی منظوری دے چکی ہے، جس کا مقصد توانائی کے شعبے میں اصلاحات اور مالی بچت حاصل کرنا ہے۔