اسلام آباد:2024 میں اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، جس کے باعث عوامی تحفظ کے حوالے سے تشویش بڑھ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سال 125 افراد مختلف جرائم کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ چوری، ڈکیتی، رہزنی اور دیگر جرائم کی 3200 سے زائد وارداتیں سامنے آئیں۔
اس دوران اسلام آباد میں سیاسی احتجاج اور دھرنوں کے باعث سیکیورٹی انتظامات میں بھی اضافہ کیا گیا، لیکن ان اقدامات کے باوجود جرائم کی شرح میں کمی نہیں آئی۔ 24 نومبر کو احتجاجی صورتحال کو روکنے کے لیے 33 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی گئی، تاہم اس کے باوجود جرائم کا سلسلہ جاری رہا۔
رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں 273 قتل اور 205 جنسی زیادتیاں رپورٹ ہوئیں، جبکہ بھتہ خوری کے 14 کیسز بھی سامنے آئے۔ پولیس کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر جرائم کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے تاکہ عوام کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سک