لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں ایک تاریخی بل کو منظوری دی گئی ہے، جس کے تحت شدید بیمار اور درد میں مبتلا افراد کو اپنی زندگی ختم کرنے کا اختیار دیا جائے گا۔ یہ بل لیبر پارٹی کی رکن کم لیڈ بیٹر نے پیش کیا تھا، جس پر 330 اراکین نے حمایت کی جبکہ 275 نے مخالفت کی۔
بل میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی زندگی کی بقیہ مدت میں شدید بیماری یا تکلیف کا سامنا کر رہا ہے، تو وہ 18 سال کی عمر میں اپنی مرضی سے زندگی کا خاتمہ کرنے کا انتخاب کر سکتا ہے۔ اس کے لیے دو ڈاکٹروں کی تصدیق اور ہائی کورٹ کی اجازت درکار ہوگی۔ مریض کو موت کا انتخاب کرنے کے لیے دوا فراہم کی جائے گی، مگر اس کا استعمال وہ خود کرے گا۔
مریض کو موت کے انتخاب پر مجبور کرنے کی صورت میں 14 سال قید کی سزا ہوگی۔ اس بل نے برطانیہ میں اخلاقی اور قانونی بحث کو جنم دیا ہے، جس پر مزید تفصیل سے غور کیا جائے گا