نئی دہلی: ریاست راجستھان میں ایک حیران کن واقعہ پیش آیا جہاں 25 سالہ نوجوان، روہتاش، جو قوت گویائی اور سماعت سے محروم تھا اور یتیم خانے میں زندگی بسر کر رہا تھا، کو ڈاکٹرز نے مردہ قرار دیا۔ تاہم، آخری رسومات کے دوران وہ اچانک زندہ ہو گیا۔
روہتاش کی طبیعت خراب ہونے پر اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اسے مردہ قرار دے دیا۔ اس کی لاش مردہ خانے میں رکھنے کے بعد ایمبولینس کے ذریعے شمشان گھاٹ لے جائی گئی۔
ہندو رسم و رواج کے مطابق جلانے کی تیاریاں ہو رہی تھیں کہ اچانک نوجوان کے جسم میں حرکت ہوئی اور اس نے سانس لینا شروع کر دیا۔ یہ منظر دیکھ کر موقع پر موجود افراد حیران اور خوفزدہ ہو گئے۔
روہتاش کو فوری طور پر اسپتال واپس منتقل کیا گیا، جہاں اسے آئی سی یو میں رکھا گیا۔ علاج کے بعد ڈاکٹرز نے اعلان کیا کہ وہ خطرے سے باہر ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے 4 ڈاکٹروں کو معطل کر دیا اور غفلت کے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
نتیجہ
یہ واقعہ نہ صرف ایک معجزہ سمجھا جا رہا ہے بلکہ طبی نظام کی خامیوں کو بھی اجاگر کرتا ہے، جو انسانی زندگی کی اہمیت پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت کو نمایاں کرتا ہے۔