لاہور : وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے 9 مئی کے واقعات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں سے قوم سے معافی مانگنے اور ان واقعات کے قانونی نتائج کا سامنا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جو واقعات پیش آئے، وہ ایک منظم سازش کا حصہ تھے جس کا مقصد پاکستان کی فوجی تنصیبات پر حملہ کرنا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس حوالے سے ناقابل تردید شواہد موجود ہیں، جن میں سی سی ٹی وی فوٹیجز اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے پیغامات شامل ہیں۔
عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کی طرف سے ہدایات دی گئی تھیں تاکہ فوجی تنصیبات پر حملہ کیا جا سکے، اور اس کے لیے ایک خاص بیانیہ تیار کیا گیا تھا تاکہ لوگوں کو اشتعال دلا کر یہ حملے کروائے جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے کیے گئے بیانات اور ان کی ہدایات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ حملے ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب ان حملوں کے شواہد سی سی ٹی وی فوٹیجز کی شکل میں سامنے آ چکے ہیں اور ان ویڈیوز کو نہ تو تبدیل کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی مٹایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات سے قومی سلامتی کو سنگین نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی اور یہ تمام شواہد اب عوام کے سامنے آ چکے ہیں۔
عطا اللہ تارڑ نے ان شواہد کی بنیاد پر مطالبہ کیا کہ 9 مئی کے واقعات کے تمام ملزمان کے خلاف فوری فیصلہ کیا جائے اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے جو کچھ کیا وہ ملک دشمنی کے مترادف ہے اور ان افراد کو عوامی سطح پر جوابدہ ہونا چاہیے۔
آخر میں عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بار بار یہ مطالبہ کیا تھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز سامنے لائی جائیں، اور اب جب یہ فوٹیجز اور شواہد سامنے آ چکے ہیں تو پی ٹی آئی رہنماؤں کو اپنے عمل کی پاداش میں قوم سے معافی مانگنی چاہیے اور ان واقعات کے قانونی نتائج کا سامنا کرنا چاہیے۔