لاہور:وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے باکو میں کوپ 29 کانفرنس کے دوران کہا کہ موسمیاتی تبدیلی آج کے دور کا سب سے بڑا چیلنج ہے، جس سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مل کر کام کرنا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کاربن کے اخراج میں حصہ نہ ہونے کے برابر ہے، لیکن موسمیاتی اثرات کی وجہ سے ملک کو شدید نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، جیسے 2022 کے تباہ کن سیلاب میں 30 ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ثقافت اور روایات نہ صرف معاشرتی روابط مضبوط کرتی ہیں بلکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدوجہد میں بھی اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ اس کے لیے زندگی کے معیار کو بہتر بنانے والی روایات کو فروغ دینا ہوگا۔
کوپ 29 کانفرنس میں تقریباً 200 ممالک کے نمائندے شرکت کر رہے ہیں، جہاں ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مالیاتی اور تجارتی منصوبوں پر تبادلہ خیال جاری ہے۔ اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ 2024 میں درجہ حرارت کے نئے ریکارڈ بننے کا خدشہ ہے، جس سے غریب ممالک کو سب سے زیادہ خطرہ لاحق ہوگا۔