احسن اقبال نے اسموگ کو خطرناک قرار دیتے ہوئے 2 لاکھ 50 ہزار اموات کا خدشہ ظاہر کیا

اسلام آباد:وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے اسموگ کو ایک سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی وجہ سے پاکستان میں 2 لاکھ 50 ہزار قبل از وقت اموات ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے اسلام آباد میں فضائی آلودگی پر اجلاس کے دوران بتایا کہ یہ مسئلہ پاکستان نے خود پیدا کیا ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
احسن اقبال نے خبردار کیا کہ اسموگ کے اثرات صرف صحت پر نہیں پڑ رہے بلکہ یہ معاشی بحران بھی بن چکا ہے۔ لاہور اور ملتان میں فضائی آلودگی کی صورتحال انتہائی خراب ہو چکی ہے، اور لاہور کئی روز سے دنیا کا سب سے آلودہ شہر بن چکا ہے۔
پنجاب حکومت نے اسموگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے اسکولز بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور تعلیمی سرگرمیاں آن لائن منتقل کر دی گئی ہیں۔ محکمہ ماحولیات نے اسموگ سے نمٹنے کے لیے تمام محکموں کو پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے، جس کے تحت عملے کا نصف حصہ گھر سے کام کرے گا اور باقی کار پولنگ کرے گا۔
اس کے علاوہ، لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو اس مسئلے کے حل کے لیے 10 سالہ پالیسی بنانے کی ہدایت کی ہے اور حکومت پنجاب نے شادیوں پر پابندی لگانے کی پالیسی پر کام شروع کر دیا ہے تاکہ اسموگ کی شدت کو کم کیا جا سکے۔