سپریم کورٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کے تحت پہلا 6 رکنی آئینی بینچ تشکیل، سربراہی جسٹس امین الدین خان کریں گے

اسلام آباد :پاکستان کی سپریم کورٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کے بعد پہلا 6 رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا گیا ہے، جس کا مقصد آئینی معاملات اور اہم قانونی فیصلوں پر غور و خوض کرنا ہے۔ اس آئینی بینچ کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کریں گے، جو سپریم کورٹ کے سینئر جج ہیں۔

اس بینچ میں دیگر ججز بھی شامل ہیں جن میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان شامل ہیں۔ یہ چھ رکنی بینچ آئینی امور کی سماعت کرے گا اور اس کے ذریعے پاکستان کی آئینی اصلاحات اور ترمیمات سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔

اس حوالے سے سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے ایک رسمی اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں اس 6 رکنی آئینی بینچ کی تشکیل کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ اس نئی تشکیل سے عدلیہ میں اہم آئینی معاملات پر فیصلے کرنے کے لیے زیادہ متحرک اور مؤثر اقدامات کی توقع کی جا رہی ہے۔

26ویں آئینی ترمیم کے بعد بننے والے اس بینچ کے ذریعے آئینی مقدمات کی مؤثر سماعت اور آئین کی نئی ترمیمات کی تشریح کی جائے گی، جو ملک کے قانونی نظام میں اہم تبدیلیوں کا باعث بن سکتی ہیں۔