ٹریفک قوانین اوراشرف المخلوقات

ہمارے دیہاتی علاقوں میں لائیو اسٹاک کا ایک دلکش حسن ہے دیہاتوں میں جانور جب اپنی قدرتی سبز چارے جیسی خوراک کھانے کے کیلئے باہر نکلتے ہیں تو ایک قطار میں خود بخود اپنی منزل کی طرف گامزن ہوتے ہیں ایک دانا جانور چاہے وہ گائے ہو بیل اس کے گلے میں گھنٹی ہوتی ہے اس کی مخصوص محصور کن آواز دل موہ لیتی ہے اور یہی جانور اپنے مخصوص وقت پر اپنے باڑوں میں آکر اپنی مخصوص جگہ پر کھڑے ہو جاتے ہیں جنہیں ان کا مالک چرواہا ان جانوروں کو رسے یا سنگل سے باندھ دیتا ہے اور یہ مشق ڈسپلن کے ساتھ جاری رہتی ہے اس سارے عمل سے گاؤں والے خوب واقف ہوتے ہیں لہٰذا انہیں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوتی ہر جانور بھینس گائے بھیڑ بکریاں اونٹ ودیگر اپنے اپنے باڑوں میں خود بخود آجاتے ہیں اسے آپ اینیمل کی لین لائن کا ٹریفک ڈسپلن کہہ سکتے ہیں یہی حال پرندوں مرغیوں بطخوں چکور اور دیگر پرندوں کا ہے وہ وقت پر اپنے اپنے ڈربوں میں واپس آجاتے ہیں اور اڑنے والے پرندوں کو آپ دیکھ لیں تو ایک لیڈر پرندے کے پیچھے سارا غول ترتیب کے ساتھ ہؤا میں اڑتا ہے اسے آپ پرندوں کے لین اور لائن کا فضائی ڈسپلن کہہ سکتے ہیں حشرات الارض بھی ایک لائن میں سفر کرتے ہیں اسے بھی لین لائن کا ڈسپلن کہہ سکتے ہیں اور کرہ ٔارض پر سڑکوں پر ٹریفک قوانین کی پاسداری کرنے کیلئے اشرف المخلوقات انسان کو جانوروں پرندوں اور حشرات کی مثالوں سے متعین سائن بورڈ سے مثال پیش کی جاتی ہے کیا یہ ہمارے لیے باعث ندامت نہیں کہ ہم اشرف المخلوقات ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے پر فخر اور سمجھانے پر بے حسی کا ثبوت دیں اور چرند پرند حشرات ڈسپلن پر کاربند ہوں یہ اہل پاکستان میں بسنے والوں کیلئے شرم کا مقام ہے۔

اب ذرا تصویر کا دوسرا رخ دیکھتے ہیں ہم پاکستانی جب اپنے ملک سے بیرون ملک جاتے ہیں تو گھر والے اپنے پیاروں کو سبق کہ یاددہانی کروا رہے ہوتے ہیں کہ وہاں کوئی ہینکی پھینکی نہیں کرنی وہاں کے قوانین کی پاسداری کرنی ہے پتر وہاں کے قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں کرنی اگر کی تے پتر سیدھا جیل اور وہاں سے اپنے ملک ڈی پورٹ کر دیں گے لہٰذا ہمارے پاکستانی اشرف المخلوقات ان ممالک کے ایئر پورٹس سول ایوی ایشن اور وہاں ٹریفک پارکنگ قوانین پر سو فیصد عملدرآمد کرکے ثابت کردیتے ہیں کہ ہم واقعی اشرف المخلوقات ہیں بلکہ وہاں سے اپنے گھر والوں کو فون اور ویڈیوز بھیج کر بتاتے ہیں کہ آپ نے ٹھیک ہمیں سبق دیا تھا الحمد للہ اس پر ہم سو فیصد عمل کر رہے ہیں یہاں ٹریفک قوانین کی بڑی پابندی ہے قانون کی حکمرانی کا راج ہے یہاں کی ٹریفک پولیس کسی قسم کی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کوئی سفارش نہیں سنتی اگر کوئی ان سے بحث کرے تو سیدھا حوالات کی راہ دکھاتی ہے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد کیا جاتا ہے بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے تو یہاں کے حکمران بھی سڑک پر آنے کا تصور نہیں کرسکتے یہاں قانون سب کے لیے سانجھا ہے اے ہمارے سائبان تسی خوش قسمت ہو پاکستان ورگی موجاں ایتھے نئی جے ہیگیاں ساڈھے لئی دعا کردے رہنا اس وقت پورے ملک میں ٹریفک قوانین کی پاسداری نہ کرتے ہوئے روزانہ ہزاروں ٹریفک حادثات رونما ہورہے ہیں جس میں سینکڑوں افراد جاں بحق اور زخمی و عمر بھر کیلئے معذور ہو رہے ہیں اور یہ سنگین تر معاملات ہوتے چلے جا رہے ہیں ریسکیو 1122کی روزانہ کی روڈ ایکسڈنٹ کی رپورٹس رونگھٹے کھڑے کر دینے کے مترادف ہے ۔

ایڈیشنل آئی جی ٹریفک پولیس پنجاب مرزا فاران بیگ صاحب پنجاب میں ٹریفک قوانین کی پاسداری اور عوام الناس کو شاہراہوں پر محفوظ سفر کرنے کی ترغیب دیتے کیلئے ٹریفک قوانین کی پابندی کرنے سے عوام کے جان مال عزت کے تحفظ کیلئے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں سی ٹی او لاہور عمارہ اطہر صاحبہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کروانے سڑکوں پر عوام کو آگاہی دیتی نظر آتی ہیں مجال ہے کہ ٹریفک قوانین اپنانے کو ہم اپنا نصب العین بنائیں بس ہمارے منہ پر ایک ہی بات ہے کہ حکومت اور ٹریفک پولیس چالانوں سے خزانے کو بھر رہی ہے حالانکہ اس بابت کی کوئی دلیل نہیں بنتی۔

ایڈیشنل آئی جی ٹریفک پولیس پنجاب مرزا فاران بیگ صاحب نے پورے پنجاب میں ڈرائیونگ لائسنس سنٹر میں بہت سی جدتیں متعارف کروائی ہیں موٹر سائیکل سوار حضرات کیلئے لائسنس موقع پر دینے کی سہولت فراہم کر دی ہے ماضی میں اس کی کوئی مثال نہیں ملتی ہے دور دراز علاقوں میں وہاں کے پولیس اسٹیشنوں میں آپریشنل پنجاب پولیس کے تعاون سے ڈرائیونگ لائسنس سنٹر بنا دیئے ہیں مرزا فاران بیگ صاحب نے ضلع شیخوپورہ کے علاقے نارنگ منڈی کے پولیس اسٹیشن میں ڈرائیونگ لائسنس سنٹر بنا کر عوام کو بہت بڑی سہولت فراہم کی ہے پہلے نارنگ کے عوام کو 80کلو میٹر دور شیخوپورہ شہر جانا پڑتا تھا اور اب عوام کو ان کے گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس کی سہولت مل گئی ہے جو کسی نعمت سے کم نہیں بات وہی ہے کہ بیرون ملک قوانین کی پاسداری کو ہم تیار ہیں مگر اپنی پاک سر زمین شادباد کشور حسین شاد باد ارض پاکستان پر قوم ،ملک، سلطنت پائندہ تا بندہ باد یہی پیغام دیتی ہے کہ اس سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد تجھے پر قانون کی حکمرانی کی طرف مائل ہو جاو ٔاور خدارا اپنے ملک کی قدر کریں وگرنہ اوورسیز پاکستانیوں سے وطن کی قدر جانیں۔
اسی طرح پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ پولیس کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر چالان کرنے کے اختیارات دینے کے عمل کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے ویسے دیکھا جائے تو پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ پولیس کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر چالان کرنے سے اس کی پیشہ ورانہ کارکردگی متاثر ہونے کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے اس فورس کا اصل کام عوام الناس کو شاہراہوں پر محفوظ سفر کیلئے اپنی سروس فراہم کرنا ہے جس میں وہ اب تک پنجاب پیٹرولنگ پولیس کامیاب ہے اور ایک فرینڈلی فورس کے طور پر قومی خدمت سر انجام دے رہی ہے بہتر ہوگا کہ ایڈیشنل آئی جی پنجاب ٹریفک پولیس مرزا فاران بیگ پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ پوسٹوں پر ٹریفک سٹاف تعینات کروائیں تاکہ ٹریفک پولیس ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر ان ایکشن ہو اور پیٹرولنگ پولیس اپنے فرائض منصبی اپنے ایس او پیز کے مطابق ادا کرے ہم آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور صاحب سے عوامی مفاد عامہ میں گوش گزار کریں گے کہ پیٹرولنگ پولیس کی گاڑیوں میں فی گاڑی کو روزانہ 7لٹر ڈیزل کی مقدار کا نوٹس لیتے ہوئے ہر پیٹرولنگ گاڑی میں فل فیول کی مقدار مقرر کروائیں کیونکہ ان گاڑیوں نے تو ہروقت شاہراہوں پر پیٹرولنگ کرنی ہے 7لٹر فیول فی گاڑی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔