اسلام نے مزدور اور مالک کو ایک دوسرے کا بھائی قرار دیا ہے۔ خود نبی کریمؐ نے اپنی زندگی میں بطور اجیر اپنی ذمہ داریاں انتہائی محنت اور لگن کے ساتھ سر انجام دیں اور اپنے آجر کے حقوق کا پوری طرح تحفظ کیا۔ جبکہ آپؐ نے بطور آجر بھی کیا کام کیا۔ وہ بطور آجر اپنے اجیر کے ساتھ زمین پر بیٹھ جاتے اور اْن کے ساتھ کھانا کھاتے۔ حضرت انس ابن مالکؓ نے نبی کریمؐ کے ساتھ دس سال بطور اجیر کام کیا اور وہ کہتے ہیں ان دس سال میں حضور ا کرمؐ نے کبھی سرزنش نہ کی۔
نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا کہ آپ کے اجیر آپ کے بھائی ہیں جن پر اللہ نے آپ کو اتھارٹی دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مزدوروں کو ان کے حقوق کی ادائیگی پر اسلام نے بہت زیادہ زور دیا ہے۔ خود نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا کہ قیامت والے دن میں تین قسم کے لوگوں کا خود مخالف ہو ں گا۔ ان میں سے ایک وہ ہے جو ایک مزدور سے پورا کام لے اور پھر اْس کو رقم کی ادائیگی نہ کرے۔ لہٰذا اگر اسلامی تعلیمات کو دیکھا جائے تو مزدوروں کے حقوق کا تحفظ کرنا ایسا ہی ہے جیسے اپنے بھائیوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔
موجودہ پنجاب حکومت نے جب پنجاب میں اقتدار سنبھالا تو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے جہاں پر دیگر کاموں کو اپنی ترجیحات کا حصہ بنایا وہاں اس بات پر توجہ دی کہ مزدوروں کے حقوق کا ہر صورت تحفظ یقینی بنایا جائے اور اس کے لئے تمام ممکنہ وسائل کو بروئے کار لا کر اس پر خصوصی توجہ دی جائے۔ مزدوروں کے حوالے سے جب دیگر معاملات کا جائزہ لیا گیا تو ایک مسئلہ جو سامنے آیا وہ یہ تھا کہ ورکرزویلفیئر بورڈ کی جانب سے گذشتہ چھ سال سے مختلف ویلفیئر گرانٹس کی مد میں تقریباً 6 ارب روپے سے زائد ادائیگیاں التوا ء کا شکار تھیں۔ جس سے مزدوروں کے علاوہ ان کے بچوں کے حقوق بْری طرح متاثر ہو رہے تھے۔ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبائی وزیر لیبرو ہیومن ریسورس ملک فیصل ایوب کھوکھر کو محکمہ کا قلمدان دیا اور ٹاسک دیا کہ ویلفیئر گرانٹس کے مسئلہ کو فوری طور پر حل کروایا جائے۔صوبائی وزیر لیبر فیصل ایوب کھوکھر نے زیر التواء کیسز کو حل کرنے اور گرانٹس کی ادائیگی کے لیے سختی سے ہدایات دیں اور سارے کام کو خود مانیٹر کرتے رہے۔ اس کے نتیجے میں 30ہزار مختلف نوعیت کی ویلفیئر گرانٹس کے کیسوں کو صرف4 ماہ کی مختصر مدت میں نمٹایا گیا اور 6 ارب روپے سے زائد کے چیک تقسیم کیے گئے۔
اس ضمن میں ایک باوقار تقریب کا اہتمام پچھلے ہفتے کیا گیا جس میں مزدوروں کو عزت افزائی کے ساتھ بلایا گیا اور ان میں تقریباً6 ارب روپے سے زائد میرج، ڈیتھ، ٹیلنٹ سکالر شپ اور ایجوکیشن سکالر شپ کے چیک دیئے گئے۔ اتنی بڑی تعداد میں ویلفیئر گرانٹس کی تقسیم حکومت پنجاب کی بہت بڑی کامیابی ہے اور چھ سال سے زیر التواء کیسوں کو صرف 4 ماہ کے قلیل عرصہ میں نمٹایا گیا۔
پنجاب حکومت نے ورکرز کی 12,537 بیٹیوں کو شادی گرانٹ کی مد میں 2.571 ارب روپے، دوران ملازمت وفات پا جانے والے 2,294 ورکرز کی بیواؤں کو 1.455 ارب روپے، ورکرز کے 14635 بچوں کو ٹیلنٹ سکالر شپ کی مد میں 2.581 ار ب روپے کی ادائیگیاں کی گئیں۔ مزدوروں کے بچوں کو تعلیم سے آراستہ کرنا اور ان کے لئے بہتر روز گار کے مواقع فراہم کرنا حکومت پنجاب کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پنجاب ورکرز ویلفیئر بورڈ اس وقت تقریباً 45 ہزار سے زائد مزدوروں کے بچوں کو سکالر شپ سکیم دے رہا ہے۔ جن میں ایم بی بی ایس، ا نجینئر نگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی پروگرامز میں تعلیم حاصل کرنے والے 25 ہزار طالب علم شامل ہیں۔
حکومت پنجاب نے مزدوروں میں مختلف گرانٹس کے یہ چیک آخری مرتبہ تقسیم کئے ہیں کیونکہ اس نظام میں گرانٹس اور چیک کی ادائیگی میں کافی وقت ضائع ہوتا ہے۔ اس کے متبادل تمام تر نظام کو ڈ یجٹیلائزڈ کر دیا گیا ہے۔ چیک تقسیم کی تقریب میں ہی ڈائریکٹ کریڈٹ سسٹم کا افتتاح بھی کیا گیا ہے۔ اب مزدوروں کو یہ سہولت دے دی گئی ہے کہ بجائے دفاتر کے چکر لگا کر اپنے کیسوں کو جمع کروائیں وہ گھر بیٹھے ہی آن لائن اپنی ویلفیئر گرانٹ کے کیس کو جمع کروا سکتے ہیں۔ ورکرز ویلفیئر بورڈ 90 دن میں کیس کو پروسس کر کے مزدور کو چیک جاری کرنے کی بجائے رقم کی ٹرانسفر سیدھا مزدور کے اکاؤنٹ میں کرے گا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف جس انداز سے صوبہ کو ٹیکنالوجی سے لیس کررہی ہیں اس سے مزدور کے حقوق کی بروقت ادائیگی کے لئے آسانی پیدا ہو گی اور ان کو جلد ان کا حق بھی ملے گا۔
حکومت پنجاب محنت کشوں کی فلاح و بہبود کے لیے جو اقدامات کر رہی ہے، وہ محنت کی عظمت کو تسلیم کرنے کے ساتھ ساتھ اسلامی تعلیمات کے مطابق مزدوروں کے حقوق کی پاسداری کی بھی ضامن ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف مزدوروں کی زندگیوں میں بہتری لائیں گے، بلکہ معاشرتی خوشحالی کی بنیاد بھی فراہم کریں گے۔ ان شاء اللہ