بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراللہ خان کی 21 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

مظفر گڑھ: بابائے جمہوریت نوابزادہ نصراللہ خان کی آج 21 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔

 

ملک کے معروف سیاست دان اور شاعر نوابزادہ نصراللہ خان 1916ء میں مظفرگڑھ کے علاقے خان گڑھ میں پیدا ہوئے۔ان کا شمار تحریکِ آزادی کے عظیم رہنماؤں میں ہوتا ہے وہ مجلسِ احرار کے سیکرٹری جنرل بھی رہے اور بعد ازاں پاکستان جمہوری پارٹی کی بنیاد رکھی جس کے تادمِ مرگ سربراہ رہے۔

 

جمہوریت کیلئے نوابزادہ نصر اللہ خان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، وہ ان چند سیاست دانوں میں سے ہیں جو حقیقی معنوں میں کسی بھی دور میں نہ بکے اور نہ جھکے۔

 

نوابزادہ نصر اللہ خان محب وطن اور جمہوری سیاستدانوں کے سرخیل تھے، بابائے جمہوریت نے قانون، آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی سمیت میڈیا اور عدلیہ کی آزادی کیلئے گرانقدر خدمات انجام دیں، مسلسل 70 سال جمہوریت کیلئے کوشش کرتے رہے۔1951ء کے بعد ملک میں جتنے بھی سیاسی اتحاد بنے نوابزادہ نصراللہ خان کا ان کے ساتھ بالواسطہ یا بلا واسطہ تعلق ضرور رہا، متعدد بار قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کیں۔

 

انہوں نے جنرل ایوب خان، ذوالفقار علی بھٹو، جنرل ضیاء الحق، بے نظیر بھٹو، میاں نواز شریف اور جنرل پرویز مشرف کے ادوار میں حزب اختلاف کا کردار ادا کیا، انہوں نے بینظیر بھٹو کی پیپلز پارٹی اور میاں نواز شریف کی مسلم لیگ (ن) کو اے آر ڈی کے پلیٹ فارم پر جمع کیا۔

 

نوابزادہ نصر اللہ خان پیرانہ سالی اور علالتوں کے دور سے گزر رہے تھے اس کے باوجود انتقال سے کچھ دن پہلے انہوں نے بیرون ملک دورہ کیا، بے نظیر بھٹو اور میاں نواز شریف کو وطن واپس آنے کی ترغیب دی، اس سفر میں انہیں عمرہ ادا کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔

 

پاکستان کے سیاسی نظام اور مضبوط جمہوری سسٹم کے حوالے سے ان کی کاوشوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، مردِ درویش نوابزادہ نصراللہ 26 ستمبر 2003 کو حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔ انہیں ان کے آبائی قبرستان خان گڑھ میں سپرد خاک کیا گیا ۔