اسلام آباد : سپریم کورٹ میں مارگلہ نیشنل پارک میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق کیس میں عدالت نے کابینہ سیکرٹری کامران علی افضل اور اٹارنی جنرل کو فوری طلب کرلیا۔نجی ریسٹورنٹ مونال کے مالک لقمان علی افضل کو بھی طلب کر لیا ۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ مارگلہ نیشنل پارک میں کمرشل سرگرمیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی اور محکمہ وائلڈ لائف کو وزارت داخلہ کے ماتحت کرنے کا معاملہ وزیراعظم کے نوٹس میں لانے کی ہدایت بھی کردی ۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ مارگلہ نیشنل پارک قومی اثاثہ کے تحفظ کا حکم دیا، عدالتی حکم پر چیئرمین وائلڈ لائف بورڈ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔عدالتی حکم کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کو وزارت داخلہ کے ماتحت کردیا گیا۔
چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کا کام تو امن و عامہ کے معاملہ کو دیکھنا ہے۔قومی اثاثہ کے تحفظ کے حکم کی سنگین خلاف ورزی کی گئی، حکومتی اقدامات سے عدالتی فیصلے کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی۔
چیف جسٹس کا سما عت کے دوار ن استفسار کیا کہ نجی ہوٹل کے مالک کابینہ سیکرٹری کے کیا لگتے ہیں ؟کابینہ سیکرٹری نے وائلڈ لائف بورڈ چیئرمین کو ہٹانے کی سمری وزیر اعظم سے منظور کروائی ہے۔
بعد ازاں عدالت نے اٹارنی جنرل سیکرٹری کابینہ اور نجی ہوٹل کے مالک کو طلب کرکے کیس میں وقفہ کردیا۔