پاکستان کو ری الیکشن کی ضرورت نہیں، جو جیتا ہے اس کی حکومت بنائو،ہمارا دھرنا حکومت سے مراعات اور عیاشیاں واپس لے کر رہے گا: حافظ نعیم الرحمان

اسلام آباد:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کاکہنا ہے کہ   ،یہ کسی پارٹی کی نہیں ، عوام کے حقوق کی جنگ ہے،کارکن موجود رہیں کسی بھی وقت آگے بڑھنے کا بتاؤں گا ۔لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے   امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان  نے کہاکہ یہ کسی پارٹی کی نہیں ، عوام کے حقوق کی جنگ ہے،کارکن موجود رہیں کسی بھی وقت آگے بڑھنے کا بتاؤں گا ۔

انہوں نے مزید کہاکہ نہ ہمارے کارکن تھکے نہ ہم، پورے جذبے کے ساتھ موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جب اسلام آباد  پہنچے تو کنٹینروں سے شہر بند تھا،۔کل سے ہمار ے کارکنوں  کے گھروں پر چھاپے اور گرفتاریاں ہورہی ہیں۔تنخواہ دار کو برباد کردیاگیا، غریب کو پہلے ہی تباہ کردیاگیا تھا۔ سرمایہ کار بھی اپنی ملیں بند کرنے پرمجبور ہوگئے ہیں۔ان کاکہنا تھا کہ عوام پریشان ہیں، حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ بجلی کے بلوں کی وجہ سے بھائی  بھائی کو قتل کررہا ہے۔  یہ فارم47 کی پیداوار حکومت ہے  ،ان کی کوئی سنتا بھی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت  بتائے کہ ان حالات  میں اپنے اخراجات  میں اضافہ کیوں کیا۔ ایک آئی پی پی ایسی ہے  جس کا ایک یونٹ 750 روپے کا پڑتا ہے۔ ایک آئی پی پی کو 28 ارب روپے کی حال میں ادائیگی ہوئی ہے۔ اس نے بھی ایک یونٹ بجلی نہیں بنائی۔  ہم یہ پیسے کیوں اداکریں، ہم نہیں کریں گے۔حکومت  بتائے کونسی مجبوریاں ہیں جو آئی پی پیز سے بات نہیں کرتے۔
انہوں نے مزید کہاکہ   کئی آئی پی پیز  نے اپنی لاگت سے10 گنا زیادہ ہم سے نچوڑ لیا ہے۔ اب بہت ساری آئی پی پیز کو بند کرنا پڑے گا۔  ایک طبقے کے لیے بجلی اور گیس فری ہے اور  اب بچے بچے کو بات  سمجھ آگئی  کہ آئی پی پیز کیا بلا ہیں۔ آئی پی پیز میں سے 80  فی صد کمپنیاں   پاکستا ن  کے لوگوں کی ہیں۔آئی پی پیز میں حکومت  میں شامل لوگوں  کی کمپنیاں ہیں۔امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ  آئی پی پیز کا دھندا انہوں نے شروع کیا ہے ، مراعات یہ نہیں چھوڑتے۔ یہ کیا مذاق ہے کہ  36  قسم  کے ٹیکس  بجلی کے  بل  میں لگادیتے ہو۔ ہمیں کچھ نہیں چاہئے 25کروڑ  عوام پر یہ ظلم ختم  کرو۔ ملک میں مفت اور معیاری تعلیم ہر  بچے کا حق ہے۔  ریاست ہم سے ٹیکس لیتی ہے تو ہمارے بچوں کو مفت اور معیاری تعلیم دینا ہوگی۔ تنخواہ دار طبقے نے375  ارب روپے  انکم  ٹیکس کی مد میں جمع کرائے۔  جاگیر دار طبقے نے 5 ارب  روپے بھی ٹیکس جمع نہیں کرایا۔جاگیرداروں پر ٹیکس لگائو ، عوام سے ٹیکس ہٹائو۔  ہمارے بجلی کے بلوں سے ٹیکس ہٹائو۔  ہماری جماعت کو کچھ نہیں چاہئے  ،عوام کے ناجائز  ٹیکسز ختم کرو۔  ہمارا دھرنا حکومت سے مراعات اور عیاشیاں واپس لے کر رہے گا۔

پاکستان کو ری الیکشن کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے گرفتار کارکنوں  کو فوری  طور پر رہا کیاجائے۔  دھر ایک ماہ چلے یا اس سے بھی زیادہ ہم تیار ہیں۔  کارکن رہا ہوں تو ہم سمجھیں گے کہ آپ بات کرنے میں سنجیدہ ہیں۔ جماعت اسلامی 25 کروڑ لوگوں کی ترجمانی کررہی ہے۔  ری الیکشن نہیں جو جیتا ہے اس کی حکومت بنائو۔